اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) یادش بخیر کہ پاکستانی سپہ سالارجنرل (ر) راحیل شریف مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد آج کل سعودی عرب میں شاہی مہمان ہیں جہاں انہیں 39ممالک کا کمانڈر چیف بنادیا گیا ہے جس کااعلامن ہونا باقی ہے ۔ اب تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردی کے خلاف اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد کو منظم کرنے کیلئے راحیل شریف سے تمام معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں اور وہ
اپنے دورہ سعودی عرب سے 9جنوری کو وطن واپس آ رہے ہیں اور فوری طور پر اپنے ساتھ لے جانے کیلئے دو سے تین تک سابق آرمی لیفٹیننٹ جنرل، متعدد بریگیڈیئر (ر) اور کئی دیگر سابق فوجی افسران کو نئی کمان کیلئے بھرتی کریں گےجنہیں اسلامی ممالک کے اتحاد سے قائم ہونے والی نئی فورس میں بھرتی کیا جائے گا جس کے کمانڈر انچیف خود راحیل شریف ہونگے ۔ پاکستان کے ایک نجی اخبار ’’روزنامہ خبریں‘‘ کے مطابق امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ 9 جنوری کو پاکستان واپس آتے ہی وہ اپنے کام کا آغاز کر دیں گے۔ اسلامی ممالک کے اتحاد سے بننے والی اس کمان کا جوائنٹ کمانڈ سنٹر جے سی سی (JCC) سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہو گا۔ کمانڈ میں شامل مسلم ممالک کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے وہ مسلم ممالک ہونگے جس کے پاس باقاعدہ فوجی سٹرکچر موجود ہے جیسے سعودی عرب، بحرین، بنگلہ دیش، مصر، اردن، نائیجریا، عمان، ترکی، متحدہ عرب امارات اور پاکستان۔ دوسری صف میں وہ ممالک شامل ہوں گے جن کی باقاعدہ تربیت یافتہ فوج اور کمان ابھی مکمل نہیں۔ ان کے نام تنیش، چاؤ، کومرو، کو ڈی آئی ڈی، ڈی جی مشری، اریٹیریا، گبون، کینیا، کویت، لبنان، مالدیپ، مالی، موریطانیہ، مراکش،نائیجیریا، سینیگال، سری لیون، صومالیہ، سوڈان، ٹوگو، تیونس، یمن، تیسری صف میں وہ ممالک ہیں جن کی رکنیت زیر غوراور زیر تکمیل ہے، ان کے نام یہ ہیں افغانستان آذر بائیجان، انڈونیشیا، تاجکستان وغیرہ۔ ان ممالک کی شمولیت یا عدم شمولیت کا فیصلہ اگلے چند ہفتے میں ہو جائے گا۔دہشتگردی کے خلاف مسلم ممالک کے جوائنٹ کمانڈ سنٹر کو پاکستان کے جی ایچ کیو کے رول ماڈل پر بنایا جائے گا۔