بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

میں نے راحیل شریف کے بارے میں ایسا کبھی نہیں کہا ۔۔۔ جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنی زندگی کا سب سے بڑا یو ٹرن لے لیا

datetime 27  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (آئی این پی )آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ انہوں نے بیرون ملک جانے کے لیے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے کبھی مدد کی درخواست نہیں کی، میری بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،پاکستان میں تمام ادارے مل کر کام کرتے ہیں ’حقیقت یہ ہے کہ پلی بارگین کا آغاز میرے ہی دورمیں ہوا کیونکہ اس وقت قومی خزانے میں 50 کروڑ ڈالر بھی نہیں تھے، لیکن پلی بارگین کا استعمال عقل کے ساتھ کیا جانا چاہیے،پاکستان میں کسی کو سزا نہیں ملتی، لیکن پلی بارگین سے کم از کم قومی خزانے میں کچھ رقم آجاتی ہے،نیب کے نئے چیئرمین کو نہ ہی حکومت اور نہ ہی اپوزیشن سے ہونا چاہیے۔ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہاکہ بیرون ملک جانے کے لیے کسی نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی میں نے کسی سے رابطہ کیا، راحیل شریف نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی میں نے ان سے کوئی درخواست کی، میری بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔مقامی سیاست میں فوجی اثر و رسوخ کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں تمام ادارے مل کر کام کرتے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیان کا حوالے دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی واپسی کے حوالے سے ابھی کوئی وقت نہیں دے سکتے اور نہ ہی عدالتی حکم میں ان کی وطن واپسی سے متعلق کوئی حکم موجود ہے۔پرویز مشرف نے کہا کہ 2008 میں جس وقت انہوں نے صدارت کا عہدہ چھوڑا اس وقت بیرونی قرضوں کا حجم 36 ارب ڈالر تھا، جو اب بڑھ کر 75 اڑب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہم گزشتہ آٹھ سال سے سالانہ 5 ارب ڈالر خرچ کرتے ہیں، لیکن یہ رقم جاتی کہاں ہے؟ یہ رقم حکمرانوں کی جیبوں میں جاتی ہے۔سابق صدر نے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ پلی بارگین کا آغاز میرے ہی دور میں ہوا کیونکہ اس وقت قومی خزانے میں 50 کروڑ ڈالر بھی نہیں تھے، لیکن پلی بارگین کا استعمال عقل کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں کسی کو سزا نہیں ملتی، لیکن پلی بارگین سے کم از کم قومی خزانے میں کچھ رقم آجاتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…