جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پی آئی اے آسمان سے نہیں اتری ‘اے ٹی آر طیارہ حادثے پر چیئرمین کا استعفیٰ کافی نہیں بلکے یہ کام کیا جائے

datetime 23  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پی آئی طیارہ حادثے پر توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب موصول نہ ہونے پر سیکرٹری سول ایوی ایشن ڈویژن اور پی آئی اے کے متعلقہ ڈائریکٹر کو ایوان کا استحقاق مجروح کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہاکہ پی آئی اے آسمان سے نہیں اتری ،اے ٹی آر طیارہ حادثے پر چیئرمین پی آئی اے کا استعفیٰ کافی نہیں،پی آئی اے کا جواب نہ دینا وطیرہ بن گیا ہے۔
حادثے کے بعد پی آئی اے کے بیڑے میں شامل تمام اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کردیا گیا ،لوگ پی آئی اے کا سفر کرنے سے پہلے بکروں کی قربانی دے رہے ہیں، اتنی لمبی چوڑی کابینہ ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ آج کوئی وزیر توجہ دلاؤنوٹس کا جواب دینے کیلئے دستیاب نہیں۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر ثمینہ عابد نے 8دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے پرواز کو حادثے میں 48افراد کے جاں بحق ہونے پر توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا۔اس موقع پر ایوان میں موجود وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے سیکرٹری سینیٹ کے پاس جا کر ان کو آگاہ کیا کہ توجہ دلاؤ نوٹس کو موخر کردیا جائے کیوں کہ اس کا جواب دینے کیلئے فی الحا ل متعلقہ وزیر موجود نہیں۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہاکہ اتنی لمبی چوڑی کابینہ ہے مگر توجہ دلاؤنوٹس کا جواب دینے کیلئے کوئی وزیر دستیاب نہیں۔اس موقع پر قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہاکہ میں صبح سے وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر میرا ان سے رابطہ نہیں ہوسکاجس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہاکہ لمبی چوڑی کابینہ میں تقریباً35وزراء ہیں مگر توجہ دلاؤنوٹس کا جواب دینے کیلئے کوئی بھی وزیرموجود نہیں اگر کوئی وزیردستیاب نہیں تھا تو قائد ایوان کو ہی آگاہ کردیتے۔
انہوں نے کہاکہ پی آئی اے اے ٹی آر طیارے کو حادثے کے بعد پی آئی اے کے بیڑے میں شامل تمام اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کردیا گیا ہے،لوگ پی آئی اے کا سفر کرنے سے پہلے بکروں کی قربانی دے رہے ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ اس حوالے سے ایوان کو آگاہ نہیں کیاجارہا ۔انہوں نے کہاکہ جواب نہ دینا پی آئی اے کا وطیرہ بن گیا ہے اس سے قبل سینیٹر مشاہد اللہ کی سربراہی میں پی آئی اے سپیشل کمیٹی میں بھی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔کمیٹی نے کئی بار پی آئی اے حکام سے معلومات مانگیں مگر ہر دفع کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیا جاتا ہے،پی آئی اے کوئی آسمان سے نہیں آئی ،موجودہ صورتحال پر پی آئی اے کے چیئرمین کا استعفیٰ کافی نہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…