کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں جب پلے بارگینگ پر شدید تنقید کے بعد نیب نے وضاحتیں دینا شروع کردیں۔ڈی جی نیب ظاہر شاہ کہتے ہیں کہ مشتاق رئیسانی نے 65کروڑ 32لاکھ نقد رقم کی صورت میں حوالے کیے جبکہ 80کروڑ مالیت کے اثاثے سرینڈر کیے۔پلی بارگین سے لوٹی گئی رقم واپس قومی خزانے میں آتی ہے، نیب کو کچھ نہیں ملتا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مشتاق رئیسانی نے 3300گرام یعنی 275 تولے سونا نیب کے حوالے کیا ہے . مشتاق رئیسانی نے 65کروڑ 32لاکھ نقد رقم کی صورت میں حوالے کیے جبکہ 80کروڑ مالیت کے دیگر اثاثے سرینڈر کیے . ملزم نے اپنے اکاؤنٹ میں موجود 96کروڑ بھی ہمارے حوالے کر دیے ہیں۔
ظاہر شاہ کا کہنا تھاکہ پلی بارگین درخواست کی منظوری چیئرمین نیب کی صوابدیدی ہے تاہم پلی بارگین درخواست پر حتمی فیصلہ عدالت ہی کر سکتی ہیپیلی بارگیننگ کے تحت ملزم جیل نہیں جاتا، اور سرکاری ملازمت کا اہل نہیں رہتا.باقی ساری سزائیں لاگوہوتی ہیں.،ڈی جی نیب کامزید کہناتھا کہ ہم نے تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری کی ہے، پلی بارگین سے لوٹی گئی رقم واپس قومی خزانے میں آتی ہے، نیب کو کچھ نہیں ملتا۔
نیب نے مشتاق رئیسانی کیساتھ کیا ڈیل کی ہے؟ ڈی جی آپریشنز نیب اصل کہانی منظر عام پر لے آئے
23
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں