راولپنڈی/ریاض(این این آئی)سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اورآرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ کی ملاقات میں دہشتگردی کے خلاف اقدامات جاری رکھنے اورانتہاپسندی کے خاتمے کیلئے میکنزم کوزیادہ قوت سے بروئے کارلانے پراتفاق کیاگیاہے،جبکہ آرمی چیف کی سعودی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران عسکری شعبے میں تعاون بڑھانے پراتفاق سمیت علاقائی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق امورزیرغورلائے گئے،آرمی چیف نے حرمین شریفین کی سیکیورٹی اورسعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاکستانی عزم کااعادہ کیا ہے۔
اتوارکوآئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی ۔سعودی فرمانروا اور آرمی چیف نے ملاقات کے دوران اتفاق کیا کہ دونوں ممالک برادرانہ تعلقات پرمبنی تعلقات کی عظیم تاریخ رکھتے ہیں اوردونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کاگہرا جذبہ موجود ہے جوایک پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوچکا ہے۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران اتفاق کیا کہ پاکستان اورسعودی عرب کا علاقائی استحکام میں مرکزی کردار ہے۔دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے کی ضرورت پرزوردیا اور اتفاق کیا کہ انتہاپسندی کوختم کرنے کیلئے میکنزم کو زیادہ قوت سے بروئے کارلانے کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پرسعود ی ولی عہد اوروزیرخارجہ بھی موجودتھے۔ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے نائب سعودی ولی عہداور وزیردفاع محمدبن سلمان سے بھی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی اوردوطرفہ سیکیورٹی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔سعودی وزیردفاع نے پاکستان میں امن اوراستحکام کے حوالے سے سعودی عرب کی حمایت کااعادہ کیا۔ آرمی چیف نے حرمین شریفین کی سیکیورٹی اور سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاکستانی عزم کااعادہ کیا۔بعدازاں جنرل قمرجاویدباجوہ نے سعودی فورسز کے چیف آف جنرل سٹاف عبدالرحمان بن صالح البنیان سے بھی ملاقات کی اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعلقات، دفاعی تعاون اورعلاقائی سیکورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پراتفاق کیاگیا۔