ان 13لوگوں کو کو پھانسی دیدی جائے ، آرمی چیف نے بڑا حکم جاری کر دیا

16  دسمبر‬‮  2016

راولپنڈی (آئی این پی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 13دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی‘ سزا پانے والے دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ‘ شہریوں کے قتل عام‘ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور پاک فوج پر حملوں سمیت دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھے‘ سزا پانے والے دہشت گرد باچہ خان یونیورسٹی چارسدہ‘ پریڈ لین مسجد راولپنڈی‘ میریٹ ہوٹل اسلام آباد‘ ورلڈ ویژن این جی اوز کے دفتر اور بونیر میں ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن پر حملوں کی منصوبہ بندی اور حملوں میں ملوث تھے‘ دہشت گردوں کے حملوں میں 325 لوگ جاں بحق جبکہ 366 سے زائد زخمی ہوئے‘ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود کی بھاری مقدار برآمد کی گئی‘ دہشت گردوں پر فوجی عدالت میں مقدمات چلائے گئے۔
جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق لطیف اﷲ محسود ولد رمضان کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن تھا جو کہ شہریوں کے قتل عام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس میں 150 سے زائد شہریوں اور 7ایف سی کے جوانوں کی شہادت ہوئی۔ لطیف اﷲ محسود نے فوجی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔ عرفات ولد گل زرین کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن تھا جو کہ میریٹ ہوٹل اور پریڈ لین مسجد پر حملے میں ملوث تھا جس میں 110 سے زائد شہری شہید اور 330 سے زائد زخمی ہوئے‘ ملزم نے فوجی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی۔
واحد علی ولد عبدالعلی ‘ اکبر علی ولد کریم اﷲ‘ محمد ریاض ولد دیار خان اور نور اﷲ ولد محمد دیار خان کالعدم تنظیم کے کارکن تھے جو کہ باچہ خان یونیورسٹی چارسدہ پر حملے میں ملوث تھے جس میں 17شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ ملزمان نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا جس کے بعد سزائے موت سنائی گئی۔ عبدالرحمن ولد عبدالمجید ‘ میاں سعد رحیم ولد میاں عقل جان کالعدم تنظیم کے سرگرم رکن تھے۔ میاں سعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک فوج پر حملوں میں ملوث تھا جس میں کیپٹن نجم ریاض راجہ کو شہید کیا گیا۔ سعد رحیم کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن تھا جو کہ پندرہ سے

زائد شہریوں کے قتل عام میں ملوث تھا۔ ملزم نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی۔ نور محمد ولد شاہ ولی کالعدم تحریک طالبان کا سرگرم رکن تھا جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا۔ شیر علی ولد ممبر کالعدم تحریک طالبان کا رکن تھا جو کہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث تھا جس میں کئی فوجی جوان شہید ہوئے۔ سید قاسم شاہ ولد سید امین شاہ کالعدم تحریک کا سرگرم رکن تھا جو کہ ورلڈ ویژن این جی او کے دفتر پر حملے میں ملوث تھا جس میں چھ افراد کی موت ہوئی۔ ملزم نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا جس پر اسے سزائے موت سنائی گئی۔ محمد عثمان ولد خیر علی خان کالعدم تنظیم کا رکن تھا ملزم شہریوں کے قتل عام میں ملوث تھا جبکہ ملزم سے بھاری مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ محمد وقار فیصل ولد غلام صدیق کالعدم تحریک کا سرگرم رکن تھا جو کہ پولیس کانسٹیبل کے قتل میں ملوث تھا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…