دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری نےکہاہے کہ پاکستان سے باہر رہ کر بلاول بھٹوزرداری اور دوسرے لوگوںکےلئے خلاپیداکیاتاکہ وہ بھی اپنے طریقے سے قوم کی خدمت کرسکیں ۔انہوں نے کہاکہ میری واپسی کے بعد شرجیل میمن بھی پاکستان واپس آجائے گا۔ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری وقت کی غلطی ہے جس کا انہیں ازالہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے چین کو قریب کرکے فٹ پرنٹ بنایا ہے تاکہ اگر پاکستان کی معیشت کو کوئی نقصان پہنچے تو اس کے بیک اپ پر کوئی موجود ہو، عمران خان انوکھے لاڈلے ہیں جو وزارت عظمیٰ مانگ رہے ہیں۔ایک نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے سابق صدرآصف علی زرداری نے کہاکہ میں جلاوطن نہیں
بلکہ سیاسی طورپرباہرآیاکیونکہ سیاست میں ٹائمنگ بہت اہمیت رکھتی ہے اورمیں نے خلااس لئے دیاکہ بلاول بھی خود ہی سیاست کرسکے اس میں فیصلہ سازی کی زیادہ قوت پیداہو۔انہوں نے کہاکہ میری واپسی کے بعد شرجیل میمن اوراویس مظفربھی واپس آجائیں گے ۔آصف زرداری نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم ایک شریف اورخاندانی انسان ہیں ۔انہوں نے پرویزمشرف کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ پرویز مشرف کو بھی ازالہ کرنا پڑا، کبھی وہ کہتا تھا کہ ایک لات سے اِدھر ماروں گا اور ایک لات سے اُدھر ماروں گا لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب وہ اقتدار میں رہنے کیلئے منتیں کر رہا تھا لیکن ہم نے مشرف کو مکھی کی طرح دودھ سے باہر نکال دیا۔ تھوڑی سی غلط فہمیاں عروج پر آچکی تھیں جس میں ڈاکٹر عاصم سافٹ ٹارگٹ تھا جس کی وجہ سے وہ نشانہ بن گیا ، میں نے جیل دیکھی ہوئی ہے اس سے گھبراتا نہیں ہوں، جو شخص جیل سے گھبراتا ہے
وہ پاکستان میں سیاست نہ کرے بلکہ کسی اور ملک چلا جائے۔ مجھ پر پہلے بھی کیس ہوئے اور سب میں وعدہ معاف گواہ بھی تھے لیکن ہم نے تمام مقدمات کاسامناکیااوربری ہوئے ۔انہوں نے کہاسی پیک کے بارے میں کہاکہ میری چینی وزیر اعظم سے پہلی ملاقات لندن میں ہوئی ، میں نے انہیں کہا کہ برطانیہ میں 15 لاکھ پاکستانی رہتے ہیں ، لیکن ہمارے پڑوسی ہونے کے باوجود دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے کچھ اتنے لوگ نظر نہیں آتے۔ میں نے اپنے دفتر میں ایک نقشہ لگایا ہوا تھا اور جو بھی چینی وفد مجھ سے ملنے آتا تھا تو انہیں پوائنٹر کے ذریعے دکھاتا تھا کہ ان کے اور پاکستان کے پورٹس کتنے قریب ہیں۔ گوادر پورٹ کی چین کو حوالگی میں سب سے
بڑی مشکل بات یہ تھی کہ افتخار چوہدری نے سٹے آرڈر دیا ہوا تھا ہم نے کچھ دوستوں کی مدد لی اور افتخار چوہدری کو یہ بات باور کرائی کہ یہ قومی مسئلہ ہے جس کے بعد انہوں نے سٹے آرڈر اٹھا لیاانہوں نے کہا کہ جمہوریت کا ارتقا پارلیمنٹ میں ہوگا، کل اگر سپریم کورٹ ایک کمیشن بنادے اور اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلے تو اس کا کیا فائدہ ہوگا۔ عمران خان ہر بال پر چھکا مارنا چاہتے ہیں تو پھر وکٹیں اڑیں گی عمران خان انوکھے لاڈلے ہیں جو کھیلنے کو چاندنی مانگتے ہیں۔عمران خان اور اعتزاز احسن پڑوسی ہیں اس لیے ان کا پرانا تعلق ہوگا اور یہی وجہ ہوگی کہ وہ اعتزاز احسن کو اچھا سمجھتے ہوں۔ بابر اعوان پیشہ ور وکیل ہےاوروہ فیس لے کرتحریک انصا ف کامقدمہ لڑیں گے اورمیں کبھی بھی بابراعوان کواس معاملے میں نہیں روکوں گاکیونکہ ان کی اسی میں روٹی روزی ہے ۔