اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کے ساتھ کیا کرنا ہے؟اوبامانے جاتے جاتے ٹرمپ کوگائیڈ لائن دیدی

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

واشنگٹن(آئی این پی )امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گری کو تقویت دینے والا ملک قرار دینے والی تجویز کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ جنوبی ایشیائی خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار اور تعاون نہایت اہم ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ اپنا دوسرا اور آخری دور جنوری 2017 میں مکمل کر نے والی اوباما انتظامیہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لیے پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کی تجویز دی ہے کیوں کہ اوباما انتظامیہ اچھی طرح سے جانتی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان ہی سب سے بہتر آپشن ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف مثر کارروائی کی حکمت عملی سے متعلق امریکی انتظامیہ مسلسل پاکستان سے رابطے میں ہے، ہماری اولین ترجیح دہشت گرد گروپوں کا خاتمہ ہے،پاکستان سے متعلق ہماری ترجیحات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔اوباما انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دینے والے بل کی حمایت کرنے یا نہ کرنے والے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ مجوزہ بل کانگریس میں ہے اس وجہ سے اس پر مزید گفتگو نہیں کی جاسکتی۔جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ قیاس آرائی کرنا قبل از وقت ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس مسئلے سے کس طرح نمٹے گی،لیکن انہیں یقین ہے کہ

امریکا اس معاملے پر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت دہشت گردی کیخلاف مثر کارروائیوں اور علاقائی اہمیت جیسے معاملات کو نظر انداز نہیں کرے گی ۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے جنوبی ایشیائی ممالک کو یکجا ہونے پڑیگا ،امریکا اس جنگ میں خطے کے تمام ممالک کی دلچسپی کا خواہاں ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات کے دوران پاکستان مخالف مہم کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی مستقبل کی پالیسیوں سے متعلق کوئی پیش گوئی نہیں کرنا چاہتا۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…