اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر اقتدار کو کیسے بند کیا جائے گا؟ تحریک انصاف نے منصوبہ بندی ر لی۔ دارالحکومت کو نو مقامات سے بند کیا جائے گا۔ یونین کونسلز کے عہدیدار کارکنوں کے ہمراہ دھرنا دیں گے۔ لاک ڈاؤن پوائنٹس کے لئے رابطہ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ مختلف اضلاع کے کارکنوں کو الگ الگ پوائنٹ دیئے جائیں گے۔مرکزی دھرنا زیرو پوائنٹ سے فیض آباد چوک، ایکسپریس وے تک ہو گا۔ جی الیون اور ایف الیون کا درمیانی راستہ اور زیرو پوائنٹ بھی بند کیا جائے گا۔ آب پارہ چوک، ترنول چوک، آئی جے پی روڈ اور بارہ کہو اٹھال چوک کو بھی دھرنے دے کر بند کیا جائے گا۔ تحریک انصاف نے اس بارے میں نقشہ جاری کر دیا ہے۔ اسلام آباد کی مختلف یونین کونسلز میں تحریک انصاف کے چیئرمین اور وائس چیئرمین اور کونسلرز کارکنوں کو جمع کرنے کے ذمہ دار ہونگے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجرم کو وزیراعظم نہیں مانتا آسمان بھی گر جائے 2 نومبر کو دھرنا ہوگا‘ مارشل لاء4 نہیں لگے گا حکومت چلی گئی تو نئے انتخابات ہوں گے حکومت الزامات لگانے کی بجائے ہمیں پکڑے۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جب کہیں سے انصاف نہیں ملتا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے۔ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔ جمہوریت میں احتجاج ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں احتجاج کو آرمی کے اشاروں کا تاثر دیا جا رہا ہے۔ اگر ہم سڑکوں پر نہ آتے تو پانامہ ختم ہوچکا ہوتا۔ دھرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔ 2 نومبر کو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ عوام نکلے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 نومبر کو 10 لاکھ لوگ اکٹھے کرکے دکھائیں گے۔ نواز شریف کے درباری نہیں چاہتے کہ نواز شریف کا احتساب ہو لیکن وہ نواز شریف کے بجائے ن لیگ کی حکومت گرادیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب دس لاکھ لوگ جمع ہوں گے تو اسلام آباد خود بخود بند ہو جائے گا۔ حکومت نے مطالبات نہ مانے تو معلوم نہیں کیا ہوگا۔ لیکن 2 باتیں ہوسکتی ہیں یا نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا یا پوری حکومت ختم ہوکر نئے انتخابات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر ہمیں گرفتار کیا تو پلان B اور پھر C بھی ہیں مارشل لاء کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء نہیں آئے گا۔ آئس لینڈ کی عوام نے احتجاج کے ذریعے ہی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ پورا کروایا انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال سیاسی کوشش مارشل لاء کیلئے نہیں کی۔ آئینی اور قانونی طورپر وزیراعظم کا احتساب چاہتے ہیں۔
پارٹی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت چاہتے ہیں اورہمارے ٹربیونل جج جمہوریت پلس چاہتا تھا خواہش ہے کہ وجیہہ الدین کی پارٹی کامیاب ہوجائے۔ ٹربیونل جج نے صرف چار پٹشنر پر ہمارے انتخابات مسترد کردیئے۔ پارٹی کے اندر معاملات ٹھیک طرح سے چل رہے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ وجیہہ الدین کی پارٹی کامیاب ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پر مافیا کا مکمل کنٹرول ہے ن لیگ نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں۔ جمہوریت میں ادارے مضبوط ہوتے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے میں ہم نے ادارے مضبوط کئے۔ آج کے پی کے کی پولیس پاکستان کیلئے آئیڈیل پولیس ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبے میں احتساب کمیشن بنا۔ نئے پاکستان میں سب قانون کے سامنے برابر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2 نومبر کو عوام پورے ریاست کو ہلا کر رکھ د گی اور ایک کامیاب دھرنا ہوگا۔ دو نومبر کو نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی نئے پاکستان میں سب کیلئے ایک قانون ہوگا اور ادارے مضبوط اور بااختیار ہوں گے۔
تحریک انصاف کادھماکے دار حتمی پلان سامنے آ گیا شہر اقتدار کیسے بند ہوگا؟ ہر شہری کو یہ خبر ضرور پڑھنی چاہئے
23
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں