بدھ‬‮ ، 05 مارچ‬‮ 2025 

ہم نےایسا تو نہیں کہا کہ عوام حکومت کیخلاف یہ کام کرے, سپریم کورٹ نے واضح اعلان کر دیا

datetime 14  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ عوام کو حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نہیں کہا بلکہ عوام کو اپنے ووٹ کے صحیح استعمال کا کہا تھا۔عدالت کی گزشتہ روز کی کارروائی کو غیر ذمہ دارانہ انداز میں رپورٹ کیا گیا، میڈیا کو خیال کرنا چاہیے، سنسنی نہیں پھیلانی چاہیے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے ریمارکس ددیئے گزشتہ روز عدالت میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام حکومت کو منتخب کرتے ہیں اس لئے عوام کو اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرنا چاہیئے، عوام کو حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نہیں کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک اخبار کی غلط رپورٹنگ دیکھی ہے، عدالت کی گزشتہ روز کی کارروائی کو غیر ذمہ دارانہ انداز میں رپورٹ کیا گیا، میڈیا کو سنسنی نہیں پھیلانی چاہیے ۔سماعت کے موقع پر اورنج لائن ٹرین منصوبے کے حوالے سے دونوں فریقین نے 3، 3 ماہرین کے نام جمع کروائے جس پر عدالت نے فریقین کو ماہرین کے ناموں پر تبادلہ خیال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں کسی ایک نام پر اتفاق ہو جائے تو کارروائی آگے بڑھائیں تاہم فریقین کے مابین اتفاق نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر 2 رکنی کمیشن تشکیل دے دیاہے اور سماعت 30 تک ملتوی کر دی ہے۔
جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ معاشرتی ترقی انصاف کے بغیر ممکن نہیں ہے‘ صحت کے شعبے میں گھوسٹ ملازمین کی موجودگی تشویشناک ہے‘ عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لئے سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے مکمل انصاف فراہم کرے‘ طب اور قانون کے پیشے صرف کمائی کیلئے نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے جامشورو میں لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان بے پناہ جانی و مالی قربانیوں کے بعد وجود میں آیا ہے۔ اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے عدلیہ کے شعبے سے منسلک لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے اپنی کوشش مزید تیز کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ طب اور قانون کے پیشے مقدس ہیں ان کو صرف کمائی کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ عوام کی توقعات اور ضروریات پر پورا اترے۔ اس کیلئے سپریم کورٹ عوام کی ذمہ داری ہے کہ مکمل انصاف کرے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ پروفیشنل کیرئیر کا آغاز کرنے سے پہلے آئینی ذمے داریوں کا احساس ہونا چاہئے۔ گھوسٹ ملازمین بغیر کام کئے گھر بیٹھے تنخواہیں لیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں لا تعداد کلینک اور ڈسپنسریاں جعلی ڈاکٹر چلا رہے ہیں۔ طب کے شعبے میں جعلسازی کے خاتمے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں آبادی کے تناسب سے ڈاکٹرز اور نرسز کی شرح بہت کم ہے۔ دنیا بھر میں پاکستان واحد ملک ہے جس میں عوامی صحت پر اٹھنے والے اخراجات سب سے کم سطح پر ہیں۔ حکومت کو ان معاملات پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ طب سے متعلق قانون سازی ڈاکٹرز کے مستقبل کے تحفظ کیلئے ضروری ہے۔ ڈاکٹرز عملی زندگی میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور عملی زندگی میں معاشرے کی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں۔ دنیا میں معاشرتی ترقی انصاف کے بغیر ممکن نہیں ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…