اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ) نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ نگار کا دھماکے دار دعویٰ، نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار نے دعویٰ کیا کہ اس وقت سب نے اپنے اپنے جو پتے چھپاکر رکھے ہوئے تھے وہ ظاہر کر دیئے ہیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار نے دعویٰ کیا کہ میاں نواز شریف اس وقت فل لڑنے کے موڈ میں ہیں۔ نواز شریف کے ذہن میں یہ چل رہا ہے کہ بس میں نے لڑنا ہے اور لڑنا ہے۔ سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو حالات 1999 ء میں تھے آج وہی ہیں۔ نواز شریف 99 ء کی طرح فل لڑائی کے موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا میرے ذرائع جن میں وزیر اعظم ہاؤس کے وزراء ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف آج کل یہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ اگر کنویں میں سے اس جانور(کتے) کے نکال دینے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو مجھے نکال باہر پھینکیں یا پھر مجھے پھانسی دیدیں ، ڈاکٹر شاہد مسعود نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں اس طرح کے جملے ڈسکس ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ یہ جو آخری میٹنگ ہوئی ہے جس میں سرل المیڈا کے حوالے سے بات ہوئی ہے اس میں ایک یہ چیز بڑی اہم کے خبر کس نے لیک کی اور ای سی ایل میں المیڈا کا نام کس نے ڈالا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ یہ بھی کہا جا رہاہے کہ فوج یہ سمجھتی ہے کہ خبر لگی اور اس کے بعد صحافی کا نام فوراََ ای سی ایل میں ڈال دینے سے قوم کو یہ باور کروایا جائے کہ ایسا فوج کے کہنے پر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار شاہین صہبائی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ 12 اکتوبر 1999 ء سے کچھ نہیں سیکھا گیا۔ شاہین صہبائی نے کہا کہ 17 سال گزر گئے لیکن آج بھی صورتحال وہی کی وہی ہے۔ سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ بالکل وہی صورتحال ہے جو ماضی میں تھی۔ حکومت غلطیوں پر غلطیاں کئے جا رہی ہے۔ شاہین صہبائی نے کہا کہ 1999 ء میں 12 اکتوبر کو نواز شریف نے خود ہی اپنے اوپر حملہ کر لیا تھا۔ آج بھی یہی لگتا ہے کہ نواز شریف نے کسی بم کو لات مار دی ہے اور کوئی وقت جا رہا ہے کہ وہ بم پھٹ جائے۔ شاہین صہبائی نے کہا کہ وہ بم پھٹ گیا تو کوئی نہیں جانتا کہ کیا صوتحال ہوگی لیکن معاملات انتہائی پریشان کن ہیں۔ ملک جتنا عدم توازن کا شکار ہے اتنا کبھی بھی نہیں تھا۔ شاہین صہبائی نے دعویٰ کیا کہ 12 اکتوبر 1999 ء کو جو پہلے ہوا تھا کہ ان سب کو فلائٹ میں بٹھا کر جدہ بھیج دیا گیا تھا، اب ایسا لگتا ہے کہ جدہ کی فلائٹ نہیں چلے گی البتہ فلائٹ کہیں اور جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سینئر صحافیصابر شاکر بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ تین سالوں میں آرمی لیڈرشپ اور سول لیڈر شپ کی اتنی تلخ میٹنگ کبھی نہیں ہوئی۔ سینئر صحافی صابر شاکر نے انکشاف کیا کہ ملٹری لیڈر شپ کی جانب سے نواز شریف حکومت کو شٹ اپ کال دی گئی ہے۔ صابر شاکر نے کہا کہ ملٹری لیڈر شپ نے حکومت کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ یہ جو بیہودہ پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اسے بند کرو۔ انڈیا کے ساتھ آپ کا پیار محبت ہے، اسے بڑھائیں ضرور لیکن قومی مفادات کے دائرے میں رہ کر۔ صابر شاکر نے کہا کہ نواز
شریف کو یہ بھی کہا گیا کہ آخر آپ چاہتے کیا ہیں؟ انڈیا میں آپ کا کونسا خزانہ چھپا ہوا ہے جو آپ نکالنا چاہتے ہیں؟آپ بار بار یہ کیوں کہتے ہیں کہ ملٹری لیڈر شپ ہر کام میں رکاوٹ ہے؟ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ ہر کام میں پاکستان کے قومی سلامتی کے ادارے رکاوٹ ہیں؟صابر شاکر نے کہا کہ فوجی قیادت کی نے نواز شریف سے یہ بھی کہا کہ ان تمام باتوں کا مطلب یہ ہواکہ آپ کچھ اور کرنا چاہتے ہیں اور ہمارا ایجنڈا کوئی اور ہے؟ صابر شاکر نے کہا کہ حکومت اور نواز شریف اس بارے میں موقف اختیار کر رہے ہیں کہ حساس اداروں نے رمضان شوگر ملز کے خلاف بڑی خبریں لگوائی ہیں۔ سینئر صحافی نے دعویٰ کیا کہ (ن) لیگ مرنے اور مارنے کی پوزیشن میں ہے اور للکار کر کہہ رہی ہے کہ آپ میں ہمت ہے تو آپ بھی آ جائیں۔