اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ) نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر صحافی و تجزیہ نگار نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی نے کہا کہ تین سالوں میں آرمی لیڈرشپ اور سول لیڈر شپ کی اتنی تلخ میٹنگ کبھی نہیں ہوئی۔ سینئر صحافی صابر شاکر نے انکشاف کیا کہ ملٹری لیڈر شپ کی جانب سے نواز شریف حکومت کو شٹ اپ کال دی گئی ہے۔ صابر شاکر نے کہا کہ ملٹری لیڈر شپ نے حکومت کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ یہ جو بیہودہ پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اسے بند کرو۔ انڈیا کے ساتھ آپ کا پیار محبت ہے، اسے بڑھائیں ضرور لیکن قومی مفادات کے دائرے میں رہ کر۔ صابر شاکر نے کہا کہ نواز شریف کو یہ بھی کہا گیا کہ آخر آپ چاہتے کیا ہیں؟ انڈیا میں آپ کا کونسا خزانہ چھپا ہوا ہے جو آپ نکالنا چاہتے ہیں؟آپ بار بار یہ کیوں کہتے ہیں کہ ملٹری لیڈر شپ ہر کام میں رکاوٹ ہے؟ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ ہر کام میں پاکستان کے قومی سلامتی کے ادارے رکاوٹ ہیں؟صابر شاکر نے کہا کہ فوجی قیادت کی نے نواز شریف سے یہ بھی کہا کہ ان تمام باتوں کا مطلب یہ ہواکہ آپ کچھ اور کرنا چاہتے ہیں اور ہمارا
ایجنڈا کوئی اور ہے؟ صابر شاکر نے کہا کہ حکومت اور نواز شریف اس بارے میں موقف اختیار کر رہے ہیں کہ حساس اداروں نے رمضان شوگر ملز کے خلاف بڑی خبریں لگوائی ہیں۔ سینئر صحافی نے دعویٰ کیا کہ (ن) لیگ مرنے اور مارنے کی پوزیشن میں ہے اور للکار کر کہہ رہی ہے کہ آپ میں ہمت ہے تو آپ بھی آ جائیں۔
’ڈان‘ کی خبر کے بعد جب حکومت پر پریشر آیا تو حکومت نے کہا کہ ہم نے تو اس کی تردید بھی جاری کر دی ہے۔ مگر اس کے باوجود ڈان کی انتظامیہ اور رپورٹر اپنی خبر پر قائم رہے۔ سینئر صحافی نے انکشاف کیا کہ کل کی میٹنگ میں نواز شریف آرمی کی لیڈر شپ کی دوٹوک بات چیت ہوئی۔ سینئر صحافی نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔ سینئر صحافی صابر شاکر نے انکشاف کیا کہ گزشتہ میٹنگ میں ملٹری لیڈرشپ نے تمام شواہد وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے کر دئیے ہیں کہ جو آپ نے تردید کی تھی اس کے جواب میں یہ شواہد ہیں۔ ملٹری لیڈر شپ نے نواز شریف کو کہا کہ آپ کا یہ یہ بندہ اس میں ملوث ہے۔ فلاں بندے نے یہ خبر فیڈ کی، اس میں رپورٹر کا کوئی قصور نہیں اور نہ ہی اخبار کا کوئی قصور ہے۔ ملٹری لیڈر
شپ کی جانب سے نواز شریف کو کہا گیا کہ اگر یہ خبر صحیح ہوتی تو بھی ٹھیک تھا لیکن جب یہ موضوع زیر بحث ہے ہی نہیں تو یہ خبر دینے کا مقصد کیا تھا؟ کیا آپ انڈیا کو خوش کرنا چاہتے ہیں؟عالمی میڈیا، یورپ اور انڈیا سمیت ہمیں برا بھلا کہہ رہا ہے۔ اب وہی کام آپ کر رہے ہیں۔