لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) تحر یک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقر یشی نے کہا ہے کہ نوازشر یف سے استعفیٰ نہیں مانگ رہے صرف احتساب چاہتے ہیں ‘ہم جمہو ریت اور ترقی نہیں کر پشن کی راہ میں رکاوٹ ہیں ‘ہماری (ن) لیگ سے کوئی ذاتی نہیں بلکہ اصولی اور ملکی مستقبل کی لڑائی ہے ‘پہلے جمہو ریت کو خطرہ کی باتیں کر نیوالی (ن) لیگ آج ہمیں ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے رہے ہیں ا ور جو جماعتیں پہلے دھر نے کے وقت حکومت کا ساتھ دیتی رہی آج تحر یک انصاف کیساتھ کھڑی ہے ۔ وہ ہفتے کے روز تحر یک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کے باہرمر کزی سیکرٹری جنرل جہا نگیر خان ترین اور اسد عمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے شاہ محمودقر یشی نے کہا کہ تحر یک انصاف کا کوئی مطالبہ غیر آئینی نہیں بلکہ ہم آئین اور قانون کے مطابق ملک میں کر پشن کے خاتمے اوراحتساب کی بات کر رہے ہیں اور یہ کہنا کہ ہم ملک میں ترقی یا جمہو ریت کا راستہ روک رہے ہیں ایساکسی بھی صورت درست نہیں ہم صرف احتساب چاہتے جسکے لیے حکومتی فی الحال تیار نظر نہیں آرہی اور ہم سڑکوں پر جنگ لڑ رہے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقر یشی نے کہا کہ ہم نوازشر یف سے استعفیٰ نہیں مانگ رہے بلکہ ہم چاہتے ہیں وہ پانامہ لیکس میں سامنے آنیوالی کر پشن کا حساب دیں مگر ہمارے لئے پار لیمانی سمیت تمام دروازے بند کر دےئے جسکے بعد ہم مجبورہو کر کر پشن کے خلاف او ر احتساب کیلئے سڑکوں پر آئے ہیں مر کزی سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے کہا کہ رانا ثناء اللہ جیسے لوگ سیکورٹی خدشات کو جواز بنا کر ہمیں اور کارکنوں کو خوفزدہ نہیں کر سکتے حکمران تحر یک کے راستے کو کنٹینرز کے ذریعے نہیں روک سکتے ہم نے پہلے بھی حکمرانوں کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی انکا سامنا کر نے کیلئے تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشر یف اور انکے خاندان کی پانامہ لیکس میں کر پشن بے نقاب ہو چکی ہے اور انکو ہر صورت اس کا حساب دینا پڑ یگا اسکے علاوہ انکے پاس کوئی راستہ نہیں ۔اسدعمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نوازشر یف کے خلاف سپر یم کورٹ سمیت ہر فورم استعمال کر رہے ہیں وزیر اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن میں دائر پٹیشن کے فیصلے کے بعد آئندہ کی حکمت عملی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہ عوام نے فیصلہ کر لیا ہے وہ ملکی دولت لوٹ کر بیرون ملک جائیدادیں بنانیوالوں کے ساتھ نہیں بلکہ کر پشن کے خلاف عمران خان کیساتھ کھڑے ہوں گے ۔
شاہ محمود قریشی نے نواز شریف کو بڑی خوشخبری سنا دی ، بڑا اعلان کر دیا
3
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں