اسلام آباد (نیوزڈیسک)سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا
اقتصادی راہداری کے منصوبے سے حاصل ہونے والے فوائد سے دونوں ممالک یکساں طور پر مستفید ہوں گے منصوبے کے تحت ملک کے مختلف شہروں کو بذریعہ روڈ ارو ریل نیٹ ورک منسلک کیا جائےگا .منصوبے کی سیکورٹی کی ذمہ داری پاک فوج ادا کرے گی .حکومت تمام شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کےلئے اقدامات کر رہی ہے جس سے برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا ۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر میاں محمد عتیق، سردار اعظم، سینیٹر رحمن ملک، سینیٹر اعظم سواتی اور سینیٹر مشاہد حسین کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا تاکہ اسے جلد مکمل کیا جا سکے اور یہ فیصلہ 13 مئی کو کل جماعتی کانفرنس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیراعظم نے کی۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی مطالعہ، زمین کے حصول اور اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان تک رابطہ سڑک بنانے کے لئے پی ایس ڈی پی 2015-16ءکے تحت 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ 10 ارب روپے کی لاگت سے مغربی الاٹمنٹ اور راہداری کے دیگر منصوبوں کی تعمیر شروع کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گوادر میں مغربی ایکسپریس وے پر بولی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے سے حاصل ہونے والے فوائد سے دونوں ممالک یکساں طور پر مستفید ہوں گے، منصوبے کے تحت ملک کے مختلف شہروں کو بذریعہ روڈ ارو ریل نیٹ ورک منسلک کیا جائے گا، حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ شہر اس منصوبے سے استفادہ کر سکیں، ابھی ایک ابتدائی سروے ہے، منصوبے کے تحت توانائی کے منصوبے بھی مکمل کئے جائیں گے، اقتصادی راہداری کے ساتھ اقتصادی زون بھی بنائے جائیں گے، اقتصادی راہداری منصوبے کی سیکورٹی کی ذمہ داری پاک فوج ادا کرے گی۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تھی تو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 7 ارب ڈالر تھے جو حکومتی اقدامات کے نتیجے میں بڑھ کر اب 178 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافے میں بیرون ملک سے ترسیلات کا بھی اہم حصہ ہے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی ہر قسم کی سہولیات دی جا رہی ہیں، حکومت تمام شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے جس سے برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں امن و امان کی صورتحال اور دہشت گردی کے واقعات کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار یہاں آنے سے ہچکچاتے تھے اور ہماری اپنی صنعتیں بھی بنگلہ دیش منتقل ہو رہی تھیں لیکن صورتحال بہتر ہے، حکومت کی کوششوں سے پاکستان میں امن بحال ہو رہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بھی دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
پاک فوج کواہم ذمہ داری دینے کافیصلہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں