ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

این آ ر او کیس میں سپریم کورٹ کے قانونی نکات غیر متعلقہ تھے،جسٹس ثاقب نثار

datetime 19  مئی‬‮  2015 |

جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے ہاں کے بنیادی حقوق قوانین کے تحت دیئے گئے ہیں جبکہ بھارت میں یہ حقوق حقیقت میں دیئے گئے ہیں۔ خالد انور نے کہا کہ اگر کوئی قانون بدنیتی پر مبنی ہو تو عدالت اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ صرف ایک پہلو جس کے تحت سپریم کورٹ کے اختیار کو برقرار رکھا گیا ہے۔ اٹارنی جنرل کو کہنا پڑا کہ عدالت اس ڈیکلریشن کو کالعدم قرار دینے کا اختیار رکھتی ہے کیونکہ آئین سازی کی نگرانی کرتی ہے۔ پاکستان میں 5 منٹ میں فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ یہ ڈیکلریشن نہیں بنتا۔ دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ باتیں کیا ہو رہی ہیں اور فیصلہ کیا ہو رہا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے 31 (C) مکمل طور پر اڑا دیا کیونکہ اس سے عدلیہ کے اختیارات پر قدغن لگتی تھی۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام بارے 21 ویں ترمیم کے تحت ہم بنیادی آئینی ڈھانچے کا جائزہ لے سکتے ہیں خالد انور نے کہا کہ اس حوالے سے وہ بعد میں بات کریں گے جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ کیسا ولندا بھارتی کیس میں عدالت نے اس طرح کے کسی اور آئینی ترمیم سے روکنے کے لئے فیصلہ جاری کیا تھا۔ 21 ویں ترمیم میں بھی کسی اور ادارے کو تحفظ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس اقدام کو بذات خود آئین نے کوئی تحفظ نہیں دیا ہے۔ آئین کے تحت تحفظ یا آئین کے از خود تحفظ کا جائزہ لینا ہے۔ 21 ویں ترمیم میں قانون کو تحفظ دینے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ 18 ویں ترمیم کا وجود ہی آئین سے ہے۔ خالد انور نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے کیسا ولندا کیس میں کہا کہ 31 (c) بنیادی آئینی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے یا نہیں ہم پھر بھی اس کو عدلیہ کی آزادی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیتے ہیں۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ ہم بھارتی آئین کا سہارا کیوں لے رہے ہیں جس کا ہمارے آئین سے کوئی تعلق نہیں ہے جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ این آر او کے مقدمے میں ہم نے بھی فیصلہ دے دیا اور غیر ضروری طور پر ساڑھے 3 سو صفحے لکھ ڈالے جبکہ حکومت نے تو از خود ہی تسلیم کر لیا تھا کہ یہ این ار آو غلط ہے اور ایسے ایسے قانونی نکات اٹھا دیئے جو غیر متعلقہ تھے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…