اللہ تعالیٰ نے مکہ کو سارے مقامات پر فضیلت بخشی ہے پھر اس کے بعد خاتم الانبیاء، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت گاہ مدینہ کو، پھر اس کے بعد بیت المقدس کو جو بہت سے انبیاء کی قیام گاہ ہے۔ اسی طرح اللہ نے مہینوں اور دنوں کو دیگر مہینوں اور دنوں پر فضیلت بخشی ہے۔ چنانچہ جب سے اللہ نے آسمان وزمین کو پیدا کیا ہے تب سے ہی کتاب اللہ میں سال کے بارہ مہینے
قرار پائے جن میں چار مہینے محترم یعنی ذو القعدہ، ذو الحجہ، محرم اور رجب۔ سب سے بہتردن جس پر سورج طلوع ہوتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے۔ اس لیے تم اس کی عظمت سمجھو۔ جس کو اللہ نے باعظمت قرار دیا ہے۔حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا روایت ہے: جمعہ کے دن جوغسل کرے، سویرے مسجد جائے، اور خطیب کے قریب بیٹھے اور توجہ سے خطبہ سنے، تو مسجد آنے والے اس کے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے قیام وصیام جیسا ثواب ہے۔ (امام احمد نے یہ حدیث روایت کی ہے جس کے رجال ورواۃ ثقہ ہیں)اورحضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ جمعہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی پر خوبصورت عورت جیسی چیز رکھی گئی۔ اس کے بیچ میں سیاہ نکتہ جیسا تھا۔ آپ نے دریافت فرمایا کہ اے جبریل یہ کیاہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ جمعہ ہے۔ آپ کا رب آپ کو یہ پیش کررہا ہے تاکہ اسے آپ کے لیے اور آپ کے بعد آپ کی قوم کے لیے
عید کا دن اور آپ سب کےلیے اس میں خیر وبھلائی رکھ دے۔ آپ پہلے ہوں گے۔ اور یہود ونصاری آپ کے بعد اور اس جمعہ کے دن میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ جس میں کوئی بندہ اپنے رب سے جب دعائے خیر کرے تو وہ اسے ضرور عطا کرےگا، یا کسی شر سے اس کی پناہ مانگے تو اس سے اس کو بچا لےگا، اور آخرت میں اسے ہم یوم المزید کہیں گے۔ (طبرانی فی الأوسط باسناد جید)