اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہنی مون کے دوران اپنے شوہر کے قتل کے بعد غائب ہونے والی دلہن نے بالآخر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 25 سالہ سونم رگھوونشی پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر راجا کو قتل کروانے کے لیے کرائے کے افراد کی مدد لی۔ پولیس نے اس معاملے میں چار مردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
سونم اور اس کا شوہر راجا، دونوں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے تعلق رکھتے تھے اور ان کی شادی 11 مئی کو خاندان کی رضامندی سے انجام پائی تھی۔ شادی کے بعد وہ 20 مئی کو ہنی مون منانے کے لیے ریاست میگھالیہ روانہ ہوئے، مگر چار دن بعد دونوں لاپتہ ہو گئے۔
چند دنوں بعد راجا کی لاش ایک گہری کھائی سے ملی، جس کی گردن بری طرح کاٹی گئی تھی اور اس کا ذاتی سامان بھی غائب تھا۔ سونم کا اس وقت تک کوئی سراغ نہیں ملا تھا، جس پر دونوں خاندانوں میں شدید بے چینی پائی گئی۔ اہل خانہ نے سونم کی بازیابی اور راجا کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھرپور مہم چلائی، حتیٰ کہ وزیر اعظم نریندر مودی تک کو خط لکھا گیا۔
ابتدا میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ سونم کو اغوا کر لیا گیا ہے یا شاید وہ بھی قتل ہو چکی ہے۔ تاہم، میگھالیہ پولیس کے سربراہ نے پیر کے روز تصدیق کی کہ سونم نے اتر پردیش کے ضلع غازی پور میں نندگنج تھانے میں خود کو قانون کے حوالے کر دیا ہے۔
تحقیقات کے مطابق پولیس نے اندور اور یوپی سے مزید تین افراد کو گرفتار کیا، جبکہ ایک مشتبہ شخص کو میگھالیہ میں حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سونم اس قتل کیس کی اصل منصوبہ ساز ہے۔ اگرچہ قتل کا حتمی محرک سامنے نہیں آیا، لیکن تفتیشی حکام کو شبہ ہے کہ سونم کا ایک ملزم کے ساتھ قریبی تعلق ہو سکتا ہے، جس پہ مزید تحقیق جاری ہے۔