نئی دہلی(این این آئی) پہلگام میں ہونے والے مشکوک حملے کو لے کر بھارت میں خود ہندو عوام اور ماہرین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔کئی شہریوں نے اسے مودی سرکار کا منصوبہ بند فالس فلیگ آپریشن قرار دیا ہے جس کا مقصد ملک کے اندر بڑھتے ہوئے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانا اور سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی ہندو خاتون میناکشی بالی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ “یہ حملہ مودی حکومت کی ایک منظم سازش ہے، جس کے پیچھے بہار انتخابات کے سیاسی عزائم چھپے ہیں۔
” انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارتی فوج واقعی اتنی طاقتور ہے تو دہشت گرد اس قدر گہرائی میں کارروائی کیسے کر سکتے ہیں؟ یہ سیکیورٹی کی واضح ناکامی ہے۔میناکشی کا کہنا تھا کہ “ہندوں کو مار کر مسلمانوں پر الزام ڈالنا ایک پرانا سیاسی ہتھکنڈہ ہے۔ مودی حکومت مسلمانوں کو دیوار سے لگا کر ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کر رہی ہے، اور وقف قوانین کو بھی مسلمانوں کی جائیداد ہتھیانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔”دفاعی ماہرین نے بھی اس واقعے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی مہم جاری ہے، اور اس کے پیچھے مکمل ریاستی سرپرستی شامل ہے۔ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر بھارتی عوام نے خاموشی اختیار کی تو یہ ظلم دلتوں اور دیگر اقلیتوں تک پھیل جائے گا۔