بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

چین کی چاند کی مٹی سے بنی اینٹوں سے قمری بیس بنانے کی کوشش

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی )چین پہلی قمری بیس بنانے کی جستجو میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ جانچنے کے لیے خلا میں تجربہ شروع کر رہا ہے کہ آیا بیس کی اینٹیں چاند کی اپنی مٹی سے بنائی جا سکتی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اینٹوں کے نمونے لے جانے والا ایک کارگو راکٹ تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا، یہ بیجنگ کے اس مشن کا حصہ ہے کہ وہ 2030 تک انسانوں کو چاند پر بھیجے گا اور 2035 تک وہاں مستقل بیس بنائے گا۔

چین نے جمعہ کی رات وینچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کارگو کرافٹ تیانزو 8 کو لانچ کیا ہے، تاکہ اس کے مدار میں گردش کرنے والے تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے سامان فراہم کیا جا سکے۔چاند پر بیس کی تعمیر ایک مشکل کام ہے، کسی بھی ڈھانچے کو بڑی مقدار میں کائناتی تابکاری، درجہ حرارت کے انتہائی تغیرات اور چاند کے زلزلوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے، اور پہلے مرحلے میں وہاں تعمیراتی مواد حاصل کرنا ایک مہنگا طریقہ ہے۔وسطی ووہان صوبے کی ایک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کو امید ہے کہ چاند سے ہی چاند پر بیس بنانا ان مسائل کا حل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے زمین پر پائے جانے والے مواد کی مختلف ساختوں سے بنی پروٹو ٹائپ اینٹوں کی سیریز بنائی ہے جیسے کہ بیسالٹ، جو چاند کی مٹی کی خصوصیات کی حامل ہے۔ان آزمائشی اینٹوں کے سلیور کو خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد سخت جانچ کی ایک سیریز سے گزرنا ہوگا۔ووہان کی ہوازونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر ژا چینگ نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر تجربہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سادہ الفاظ میں، ہم مادے کو خلا میں ڈالتے ہیں اور یہ دیکھنے کے لیے اسے وہیں رہنے دیتے ہیں کہ آیا انتہائی ماحول میں اس کی پائیداری اور کارکردگی گرے گی یا نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…