بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

چین کی چاند کی مٹی سے بنی اینٹوں سے قمری بیس بنانے کی کوشش

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی )چین پہلی قمری بیس بنانے کی جستجو میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ جانچنے کے لیے خلا میں تجربہ شروع کر رہا ہے کہ آیا بیس کی اینٹیں چاند کی اپنی مٹی سے بنائی جا سکتی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اینٹوں کے نمونے لے جانے والا ایک کارگو راکٹ تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہوا، یہ بیجنگ کے اس مشن کا حصہ ہے کہ وہ 2030 تک انسانوں کو چاند پر بھیجے گا اور 2035 تک وہاں مستقل بیس بنائے گا۔

چین نے جمعہ کی رات وینچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کارگو کرافٹ تیانزو 8 کو لانچ کیا ہے، تاکہ اس کے مدار میں گردش کرنے والے تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے لیے سامان فراہم کیا جا سکے۔چاند پر بیس کی تعمیر ایک مشکل کام ہے، کسی بھی ڈھانچے کو بڑی مقدار میں کائناتی تابکاری، درجہ حرارت کے انتہائی تغیرات اور چاند کے زلزلوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے، اور پہلے مرحلے میں وہاں تعمیراتی مواد حاصل کرنا ایک مہنگا طریقہ ہے۔وسطی ووہان صوبے کی ایک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کو امید ہے کہ چاند سے ہی چاند پر بیس بنانا ان مسائل کا حل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے زمین پر پائے جانے والے مواد کی مختلف ساختوں سے بنی پروٹو ٹائپ اینٹوں کی سیریز بنائی ہے جیسے کہ بیسالٹ، جو چاند کی مٹی کی خصوصیات کی حامل ہے۔ان آزمائشی اینٹوں کے سلیور کو خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد سخت جانچ کی ایک سیریز سے گزرنا ہوگا۔ووہان کی ہوازونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر ژا چینگ نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر تجربہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سادہ الفاظ میں، ہم مادے کو خلا میں ڈالتے ہیں اور یہ دیکھنے کے لیے اسے وہیں رہنے دیتے ہیں کہ آیا انتہائی ماحول میں اس کی پائیداری اور کارکردگی گرے گی یا نہیں۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…