ڈھاکہ(این این آئی) بنگلا دیش میں احتجاجی طلبا کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیاگیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف کئی روز سے جاری طلبہ کے احتجاج میں مزید شدت آگئی جس کے بعد حکومت نے ملک بھر میں کرفیو میں سختی کرتے ہوئے مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا۔
حکمران عوامی لیگ پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور رکن پارلیمنٹ عبیدالقادر نے کہا کہ سیکیورٹی افسران کو انتہائی صورت حال میں ہجوم پر گولی چلانے کی اجازت ہوگی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پر تشدد احتجاج میں اب تک کم از کم 115 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، بنگلہ دیشی حکام نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی کوئی سرکاری تعداد شیئر نہیں کی ہے ۔حکام نے ملک بھر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز پر پابندی لگاتے ہوئے کئی نیوز چینلز اور اخبارات کی ویب سائٹس بند کردی ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق دارالحکومت کے شمال میں واقع ضلع نرسنگدی کی ایک جیل پر مظاہرین نے دھاوا بولنے کے بعد آگ لگادی، جیل سے تقریبا 800قیدی فرار ہو گئے ہیں۔