اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان میں بیروزگاری ، بھوک و افلاس طالبان کی کام کے بدلے گندم کی پیشکش

datetime 25  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان میں بحران سے دوچار معیشت، بے روزگاری میں اضافے اور غربت کی شرح میں اضافے کے بعد طالبان حکومت نے کام کے بدلے خوراک کی ایک انوکھی اسکیم پیش کی ہے اورکہاہے کہ ان کا یہ پلان ملک میں انسداد فاقہ کشی میں مدد فراہم کرے گا۔

لوگوں کو کام کے بدلے میں کھانا فراہم کیا جائے گا،میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان کے نائب وزیر اطلاعات اور سرکاری ترجمان ذبیح اللہ مجاھد نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے بھوک اور بے روزگاری سے لڑنے کے لیے ایک نیا پلان بنایا ہے۔ اس کے تحت ہزاروں بے روزگار افراد کو کام کے بدلے میں گندم فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کام کے بدلے خوراک کا پروگرام تمام بڑے شہروں اور دیہات میں شروع کیا جائیگا۔ اس پروگرام سے صرف دارالحکومت کابل میں 40 ہزار افراد مستفید ہوں گے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ کام کے بدلے خوراک کا اقدام بے روزگاری اور غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ذبیح اللہ مجاھد نے کابل میں ریش خور کے مقام پر کام کے بدلے خوراک کے پروگارم کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت عبدالرحمان رشید، کابل کے میئر حمداللہ نعمانی اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔طالبان حکومت نے دارالحکومت کے لیے 11 ہزار 600 ٹن گندم جب کہ ملک کے دوسرے علاقوں جلال آباد، ہرات، قندھار اور مزار شریف کے لیے 55ہزار ٹن گندم مختص کی گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…