پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ویکسینز کورونا وائرس کی بیشتر اقسام سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثر

datetime 13  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے استعمال کی جانے والی 2 ویکسینز کورونا وائرس کی متعدد اقسام بشمول ڈیلٹا کے خلاف ٹھوس تحفظ فراہم کرتی ہیں۔میڈیاپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔یالے یونیورسٹی کی تحقیق میں

یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن افراد کو ویکسینیشن سے قبل کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے، ان میں کورونا کی تمام اقسام کے خلاف ویکسینز کے استعمال کے بعد زیادہ ٹھوس مدافعتی ردعمل بنتا ہے۔تحقیق کے مطابق موڈرنا اور فائزر/ بائیو این ٹیک ویکسینز سے بیماری سے خلاف مدافعتی ردعمل زیادہ مضبوط ہوجاتا ہے۔یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب مختلف ممالک میں ویکسینیشن کے بعد بیمار ہونے یا بریک تھرو انفیکشنز کیسز کو دریافت کیا گیا ہے جس سے یہ سوالات پیدا ہوئے کہ ویکسینز سے کورونا کی نئی اقسام کے خلاف کس حد تک تحفظ ملتا ہے۔محققین کے مطابق ویکسینز سے ڈیلٹا اور دیگر اقسام کے خلاف اینٹی باڈیز کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے اور 2 خوراکیں ایک سے زیادہ بہتر ہیں۔اس تحقیق کے لیے یالے نیو ہیون ہیلتھ سسٹم میں کام کرنے والے 40 ہیلتھ ورکرز کے خون کے نمونے نومبر 2020 سے جنوری 2021 کے دوران ویکسینیشن سے قبل اکٹھے کیے گئے۔بعد ازاں فائزر اور موڈرنا ویکسینز کی پہلی اور دوسری خوراک کے استعمال کے بعد بھی اضافی نمونے حاصل کیے گئے۔بعد ازاں محققین نے ان رضاکاروں کے خون کے نمونوں کو کورونا وائرس کی 16 اقسام بشمول ڈیلٹا سے متاثر کیا اور پھر ہر قسم کے خلاف اینٹی باڈی اور ٹی سیل ردعمل کی جانچ پڑتال کی گئی۔محققین نے تمام نمونوں میں مدافعتی نظام کے طاقتور ردعمل کو دریافت کیا، تاہم اقسام اور لوگوں میں اس کی مضبوطی مختلف تھی۔محققین کے مطابق ڈیلٹا قسم کے خلاف مدافعتی ردعمل تمام نمونوں میں ٹھوس تھا، بالخصوص دوسری خوراک کے بعد اکٹھے کیے جانے والے نمونوں میں یہ زیادہ طاقتور تھا۔انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کے بعد ڈیلٹا قسم سے بیماری کی وجہ ویکسینز کی ناکامی نہیں، بلکہ یہ اس کا بہت زیادہ متعدی ہونا ہے جو مدافعتی دفاع پر قابو پالیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی قسم ڈیلٹا دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہے، اس کے پھیلنے کی بہت زیادہ صلاحیت ویکسین سے بننے والے مدافعتی ردعمل سے بچ نہیں سکتا، جس سے ویکسینیشن کے بعد بیماری کی شدت معمولی ثابت ہوتی ہے۔محققین نے ان رضاکاروں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا تھا، ایک وہ جو کووڈ سے متاثر ہوا اور دوسرا جو اس بیماری سے محفوظ رہا۔انہوں نے دریافت کیا کہ ویکسینیشن سے قبل بیماری کا سامنا کرنے ولے افراد میں مدافعتی ردعمل اس بیماری سے محفوظ رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ٹھوس اور طاقتور تھا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی بیماری کو شکست دینا کچھ اس طرح ہے جیسے ویکسین کی پہلی خوراک کا استعمال۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…