جمعہ‬‮ ، 25 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان،طالبان کا ہلمند کے دارالحکومت کے بڑے حصے پر قبضہ

datetime 4  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)جنوبی افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور انہوں نے صوبہ ہلمند کے دارالحکومت کے 10 میں سے 9 اضلاع پر قبضہ کر لیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق افغان حکومتی فورسز نے امریکا کی حمایت سے شہر لشکر گاہ کے دفاع کے لیے

فضائی بمباری شروع کردی ہے۔ہلمند کے لیے افغان فورسز کے کمانڈر جنرل سمیع سعادت نے صحافیوں کے ساتھ شیئر کیے گئے آڈیو پیغام میں شہریوں پر زور دیا کہ وہ طالبان کے زیر قبضہ علاقے فوری خالی کر دیں، تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی جاری جھڑپوں کے باعث شہری ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔سمیع سعادت نے اپنے پیغام میں شہریوں سے کہا کہ براہ مہربانی اپنے گھروں اور اطراف کا علاقہ خالی کر دیں اور اپنے اہلخانہ کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں، ہم طالبان کو زندہ نہیں چھوڑیں گے، مجھے معلوم ہے کہ یہ مشکل ہے لیکن آپ کے مستقبل کے لیے ہم ایسا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو چند روز کے لیے بے گھر ہونا پڑا تو اس کے لیے ہم معذرت خواہ ہیں، براہ مہربانی جلد از جلد علاقہ خالی کر دیں۔لشکر گاہ ان تین صوبائی دارالحکومتوں میں سے ایک ہے جن کا طالبان نے محاصرہ کیا ہوا ہے اور ان کی سرکاری فورسز کے ساتھ لڑائی میں شدت آئی ہے۔اگر طالبان نے لشکر گاہ پر قبضہ مکمل کر لیا تو یہ ان کی بڑی جیت ہوگی اور یہ کئی سالوں میں پہلا صوبائی دارالحکومت ہوگا جس پر طالبان نے قبضہ حاصل کیا ہو۔مقامی افراد کا کہنا تھا کہ لڑائی نے انہیں گھروں میں محصور کر دیا ہے اور وہ اشیائے ضروریہ کے لیے بھی گھر سے باہر نہیں جا پارہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان کے جنگجو سڑکوں پر کھلے عام گھوم رہے ہیں اور کم از کم لشکرگاہ کا ایک ضلع ان کے کنٹرول میں ہے۔طالبان کے خلاف افغان فورسز کی مدد کے لیے کابل سے ایلیٹ کمانڈو یونٹس کو بھی روانہ کیا گیا، جبکہ مقامی پولیس اور آرمی ہیڈکوارٹرز سمیت اہم سرکاری عمارات کا کنٹرول اب بھی حکومت کے پاس ہے۔ہلمند کی صوبائی کونسل کے نائب چیئرمین ماجد اخوند نے تصدیق کی کہ لشکر گاہ کے 9 اضلاع کا کنٹرول طالبان کے پاس ہے جبکہ شہر کے ٹی وی اور ریڈیو اسٹیشن پر بھی ان کا قبضہ ہے جو آف ایئر ہوگئے ۔حالیہ ماہ میں طالبان نے ملک بھر کے درجنوں اضلاع پر قبضہ کیا جن میں سے بیشتر دور دراز اور دیہی اضلاع ہیں جہاں آبادی نسبتا کم ہے۔افغان فورسز نے ان لڑائیوں میں اکثر ہتھیار ڈال دیے یا لڑائی چھوڑ دی جس کی بڑی وجہ نفری اور ہتھیاروں کی کمی ہے۔گزشتہ چند ہفتوں کے دوران طالبان نے ایران، پاکستان اور تاجکستان کے ساتھ اہم سرحدی گزرگاہوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔اب طالبان کا رخ صوبائی دارالحکومتوں کی طرف ہے کیونکہ امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا 95 فیصد مکمل ہوگیا ہے اور غیر ملکی افواج کے آخری فوجی کے 31 اگست تک افغانستان سے نکل جانے کا امکان ہے۔دیگر دو صوبائی دارالحکومت جن کا طالبان نے گھیرا کر رکھا ہے وہ ہلمند کا پڑوسی صوبہ قندھار اور مغربی صوبہ ہرات ہے۔ہرات کے نام سے ہی صوبائی دارالحکومت میں افغان فورسز نے منگل کو طالبان کو شہر کے کنارے تک پیچھے دھکیل دیا اور شہری ایئرپورٹ دوبارہ کھول دیا گیا۔اقوام متحدہ کے مشن نے بہت زیادہ آبادی والی شہری علاقوں میں لڑائی جلد ختم کرنے کی اپیل کی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…