بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت کو کشمیر میں اپنا ترنگا لہرانے کے لئے حیران کن کام کرنا پڑ گیا، ویڈیو نے بھانڈہ پھوڑ دیا

datetime 15  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(آن لائن)بھارتی کے یوم آزادی کے موقعے پر بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے سرینگر کے لال چوک میں گھنٹہ گھر پر ترنگا لہراتے ہوئے ایک تصویر شئیر کی گئی ہے تاہم تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ تصویر پر سافٹ وئر کے ذریعے ترنگاں چسپاں کرکے وائرل کیا گیا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر وادی کے بیشتر علاقوں میں پابندیاں عائد تھیں اور صبح سے ہی انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کیا کیا تھا،

لوگ اپنے گھروں میں ہی محدود تھے جبکہ سری نگر شہر کے خارجی و داخلی علاقے خاردار تاروں سے سیل کیے گئے تھے۔ جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر سرینگر کے لال چوک علاقے میں واقع گھنٹہ گھر پر ترنگا لہراتے ہوئے ایک تصویر وائرل ہوئی۔ اس تصویر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈران نے ٹوئٹر پر مسلسل شیئر کیا۔بی جے پی کے لداخ سے رکن پارلیمان جامیانگ نامگیال نے گھنٹہ گھر پر ترنگا لہراتے ہوئے ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے لیے گئے 15اگست کے فیصلے کی تعریف کی۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد کیا بدلا؟ سرینگر کا لال چوک جو ملک مخالف سرگرمیاں، خاندانی سیاست دانوں کا اڈہ بنا ہوا تھا قومیت کے تاج میں تبدیل ہوا ہے۔ میں اپنے ہم وطنوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حق میں رائے دہندگی کی۔ عام آدمی پارٹی کے سابق لیڈر، کپل مشرا، جو اب بی جے پی میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں نے بھی اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یرحیران کن بات یہ ہے کہ ان دونوں لیڈران نے تصویر کو ٹویٹ کرنے سے قبل زمینی حقائق جاننے کی کوشش بھی نہیں کی۔ یہ تصویر آج کی نہیں بلکہ س2010 کی ہے۔ اور اصل تصویر میں ترنگا کہیں بھی موجود نہیں۔ساوتھ ایشین وائر نے جب ریورس سرچ کا استعمال کرتے ہوئے تصویر کی حقیقت جاننے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ یہ تصویر 2010 میں صحافی

مبشر مشتاق نے اپنی خبر پیراڈائز لاسٹ میں استعمال کی تھی۔ اور اسی وقت یہ پہلی بار اپ لوڈ بھی کی گئی تھی، جس میں ترنگا موجود نہیں۔بی جے پی لیڈران کے ذریعے شیئر کی گئی تصویر کو غور سے دیکھنے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ تصویر بہت پرانی ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرانے کے دعوے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر کیے گئے ہوں۔ اس سے قبل بھی ایسی کوششیں کی گئی ہیں اور اکثر دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔جب ساوتھ ایشین وائر نے سائبر سیل سے رجوع کیا تو انہوں نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ تصویر پرانی ہے اور ان حالات میں انہیں سماجی رابطہ کی ویب سائٹس پر شیئر کرنا صحیح نہیں۔اس ضمن میں کیا کارروائی کی جائے گی؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی معاملہ زیر غور ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…