بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

کشمیر پرمئوقف کی وجہ سے بھارت سے تعلقات خراب ہونا کوئی بڑی قیمت نہیں،مہاتیر محمد کا ایسا اعلان جس نے مودی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا

datetime 9  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ملایشیاء کے سابق وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لینے کے لیے عالمی برادری پر زور دیا ہے ۔ریڈیو پاکستان کے مطابق کوالالمپور میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے

بھارتی فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا۔قومی اخبار ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے خطے میں لاکھوں فوجی تعینات کررکھے ہیں اور حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے سیاسی رہنمائوں، اختلاف رائے رکھنے والے شہریوں اور بچوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور لاک ڈائون پر سخت عملدرآمد کیلئے ٹیلی فون موبائل اور انٹرنیٹ کی خدمات پر پابندی عائد ہے۔ کشمیری بھارت کی نو لاکھ قابض فورسز کے محاصرے میں زندگی بسر کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل رجسٹر آف سیٹزن کے نفاذ سے قابض فورسز جموں وکشمیر کے شہریوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنارہی ہیں۔مہاتیر بن محمد نے ٹوئٹر پر کشمیریوں سے بے باکانہ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہمیں انسانیت کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ مجھے معلوم ہے میرے بیانات کا کیا ردعمل آئے گا تاہم خاموش رہنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس ستمبر میں سلامتی کونسل میں ان کے بیانات سے بھارت کو ملائیشیا کے پام آئل کی برآمدات متاثر ہوئی جس کا انہیں افسوس ہے تاہم ’’میں نہیں سمجھتا کہ اتنی کھلی ناانصافی کے خلاف اٹھانے کی یہ کوئی زیادہ قیمت ہے‘‘۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اب میں وزیر اعظم نہیں رہا اس لیے میں مزید بے باکی سے کشمیر کے لیے بغیر کسی مصلحت کے آواز اٹھا سکتا ہوں۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے تقریب میں خطاب کی تصویر بھی پوسٹ کی۔ادھر وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کشمیریوں کی حمایت میں اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر ڈاکٹر مہاتیر محمد کا شکریہ اداکیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…