اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) آیا صوفیہ کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کے بعد آج اس تاریخی عمارت میں 86سال بعد پہلی نماز جمعہ ادا کی گئی جس میں ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ہزاروں نمازیوں کے ساتھ شرکت کی۔بر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترک صدر
اردوغان اور ان کی کابینہ کے ارکان کووڈ 19 کی حفاظتی تدبیر کے طور پر ماسک پہن کر نماز ادا کی۔ نمازیوں کے لیے نیلے رنگ کی قالینیں بچھائی گئی تھیں۔ترک عدالت نے 10 جولائی کو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے 11 جولائی کو عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔چرچ سے مسجد اور پھر میوزیم کے بعد دوبارہ مسجد میں تبدیل ہونے والی عمارت میں 24 جولائی کو 86 سال بعد نہ صرف نماز جمعہ ادا کی گئی بلکہ اسی دن عمارت میں تقریباً 9 دہائیوں بعد اذان بھی دی گئی۔ترک صدر نے نماز جمعہ سے قبل مسجد میں قرآن پاک کی تلاوت کی ۔ طیب رجب اردووان نے سورۃ بقرہ کی پہلی 5آیات کی تلاوت کی ۔ واضح رہے کہ ترک حکومت اور استنبول کی مقامی انتظامیہ نے پہلے ہی 24 جولائی کو نماز جمعہ کے حوالے سے انتظامات شروع کردیے تھے اور لوگ نماز کی ادائیگی کے لیے صبح سے ہی پہنچنا شروع ہوگئے تھے اور لوگوں نے کئی گھنٹے قبل ہی تلاوت قرآن پاک شروع ہو گئی تھی۔