سان سلواڈور(این این آئی)وسطی امریکا میں ہنڈوراس اور گوئٹے مالا کے درمیان واقعے ایک چھوٹے ملک ایل سلواڈورکے فلسطینی نژاد صدر نجیب بوکیلہ کو ویسے تو ایک پرامید شخصیت قرار دیاجاتا ہے مگر حال ہی میں ان کے ایک بیان نے پوری دنیا کو چونکا دیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کرونا وائرس انسانی تاریخ کی مہلک ترین وبا ثابت ہوگی جو 4 کروڑ 60 لاکھ انسانوں کیم موت کا باعث بنے گی۔
خیال رہے کہ سلواڈور وسطی امریکا کے ان تین ممالک میں سے ایک ہے جہاں ابھی تک کرونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نجیب بوکیلا نے کہا کہ عالمی قیادت کو کوویڈ ۔19کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ یہ بیماری دنیا کی سات ارب 70 کروڑ آبادی میں سے 46 ملین آبادی کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔نجیب بوکیلا ایک فلسطینی نژاد نوجوان سیاسی رہ نما ہیں۔ ان کے نجیب کی پیدائش سے پہلے سلواڈور چلے گئے تھیجہاں وہ ایک مسجد میں امامت کرتے تھے۔نجیب بوکیلا نے گذشتہ سال جون صدارتی منصب سنبھالا تھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر پوسٹ کردہ ٹویٹس میں دعوی کیا کہ کرونا وائرس دنیا کی 4 ارب 60 کروڑ 20 لاکھ آبادی کو متاثر کرے گا۔ مجموعی طورپر یہ کل آبادی کا 60 فی صد ہے۔ بہت سے ماہرین اور سائنسدان بھی یہ خدشہ ظاہرکررہے ہیں کہ کرونا وائرس انسانی توقع سیزیادہ تباہ کن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ مجھے لگتا ہے کہ کرونا چار کروڑ 80 لاکھ افراد کی زندگی کا چراغ گل کردے گا۔ایک اور ٹویٹ میں نجیب بوکیلا نے کرونا سے بچائو کے لیے سخت نوعیت کے حفاظتی انتظامات کی تاکید کی ہے۔ انہوں نے سخت نوعیت کی سفری پابندی کی تجویز دینے کے لیے تعلیمی مراکز بند کرنے، سیاحتی سرگرمیاں روکنے اور کرونا کے مشکوک متاثرین کو 21 دن تک قرنطینہ منتقل کرنے کی تجویز پیش کی۔