بیجنگ(آن لائن)چین میں کرونا وائرس کا شکار والد کو قرنطینہ میں لے جانے کے باعث گھر میں اکیلا رہ جانے والا معذور بچہ حکومتی لاپروائی کے نتیجے میں ہلاک ہوگیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ وسطی صوبے ہوبئی میں 16 سالہ معذور بچہ یان شینگ اپنے والد اور بھائی کے ساتھ رہتا تھا۔ یان شینگ کا والد اس کی دیکھ بھال کرنے والا واحد شخص تھا۔
ایک ہفتہ قبل اس کے والد اور بھائی میں کورنا وائرس کی تصدیق ہوئی جس پر حکام نے دونوں کو زبردستی کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے اسپتال میں (قرنطینہ) بند کردیا۔اس کے نتیجے میں یان شینگ گھر میں تنہا رہ گیا اور کوئی اس کی دیکھ بھال کرنے والا اور کھلانے پلانے والا نہ رہا جس کے نتیجے میں ایک ہفتے بعد وہ موت کے منہ میں چلاگیا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس ایک ہفتے کے دوران وہ صرف دو بار کچھ کھاسکا۔چینی حکومت نے غفلت کا مظاہرہ کرنے پر دو افسران کو برطرف کردیا ہے جن میں علاقے کی مقامی کمیونسٹ پارٹی کا سیکرٹری اور میئر شامل ہیں۔ چین میں اس واقعے کی خبر انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی اور شہریوں نے شدید دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔یان شینگ کی موت سے قبل اس کے والد نے چینی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر بچے کے لیے مدد کی اپیل بھی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا بیٹا خوراک اور پانی کے بغیر ہے۔واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے 361 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 17 ہزار سے زائد متاثر ہیں جنہیں قرنطینہ یعنی دوسروں سے علیحدہ کردیا جاتا ہے۔