جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بھارتی نوجوان فوج میں بھرتی سے کترانے لگے ،افسران کی شدید کمی ، نئے آ رمی چیف نے بھی اعترا ف کرلیا

datetime 14  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارت کے نئے آرمی چیف نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی فوج کو افسران کی کمی کا سامنا ہے۔ بھارتی بحری اور فضائی افواج میں بھی افسران کی کمی ہے تاہم بّری فوج میں افسران کی کمی اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔بھارت کے نئے آرمی چیف جنرل منوج موکند نرونے نے کہا ہے انڈین فوج میں افسران کی کمی اب بھی برقرار ہے۔

بھارتی فوج میں اس وقت تقریباً 7400 افسران کی کمی ہے یعنی انڈین فوج میں لیفٹیننٹ یا اس سے اوپر کے عہدوں کے لیے جتنے افسران کی ضرورت ہے وہ موجود نہیں۔بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انڈیا کی بحری اور فضائی افواج میں بھی افسران کی کمی ہے تاہم بّری فوج میں افسران کی کمی اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی حکومت کے متعدد اقدامات کے باوجود بھارتی نوجوان فوج میں شمولیت کی رغبت نہیں رکھتے، بھارتی فوج گزشتہ 4 سال سے مختلف ریاستوں میں بھرتی کیمپس قائم کر رہی ہے جہاں عوام کو فوج میں مہیا سہولیات اور تنخواہوں میں اضافے سے متعلق آگاہی دی جاتی ہے اس کے باوجود کوئی خاص کامیابی دیکھنے میں نہیں آئی۔ ماہرین کے مطابق قابلیت اور صلاحیت رکھنے والے افراد فوج میں بھرتی ہی نہیں ہونا چاہتے۔ ادھر سوشل میڈیا پر جنرل منوج کے اس بیان پر بہت بات ہو رہی ہے۔ کئی سابق فوجی افسران نے ان کے اس بیان کو سراہا ہے۔اگست 2018میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ انڈین وزارت دفاع کے مطابق یکم جنوری 2018 تک انڈین فوج کے پاس 42ہزار سے زیادہ افسران تھے جبکہ 7298 افسران کی کمی تھی۔اس کے ایک سال بعدیہ تعداد بڑھ کر 7399 ہو گئی۔

یعنی انڈین فوج میں لیفٹیننٹ یا اس سے اوپر کے عہدوں کے لیے جتنے افسران کی ضرورت ہے ان میں 100 افسران کی مزید کمی ہوگئی۔انڈیا کی بحری اور فضائی افواج میں بھی افسران کی کمی ہے۔ تاہم بّری فوج میں افسران کی کمی اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔انڈین فوج میں افسر بننے کے لیے دیے جانے والے امتحان میں ناکام رہے افراد بتاتے ہیں کہ جب ایس ایس بی یعنی سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے نتائج کا اعلان کیا جاتا ہے تو درخواست گزاروں کا حوصلہ قائم رکھنے کے لیے بورڈ کے افراد انھیں بتاتے ہیں کہ امیتابھ بچن، راہل ڈراوڈ اور انڈیا کے سابق صدر عبدالکلام نے بھی یہ امتحان دیا تھا۔

لیکن وہ بھی کامیاب نہیں ہو سکے تھے، اس لیے دل چھوٹا نہ کریں۔ایس ایس بی امتحان دینے والے ہر شخص کے اکیڈیمک ریکارڈ کے علاوہ اس کی لکھنے کی صلاحیت، بحث کے طریقے، ٹیم میں کام کرنے کی لیاقت، دلائل کے استعمال اور فیصلہ کرنے کی اہلیت کو بھی پرکھا جاتا ہے۔بورڈ کے مطابق ہر شخص کو آفس کی ذمہ داریاں ادا کرنے کی خوبیوں کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے۔انڈین فوج کے ریٹائرڈ افسرمیجر ڈی پی سنگھ نے فوجی سربراہ کے بیان کے بعد ٹویٹ کیا کہ ’ایس ایس بی میں بیشتر افراد اس لیے فیل ہو جاتے ہیں کہ ان میں احساسِ ذمہ داری کی کمی ہوتی ہے۔‘تو کیا یہ کہنا ٹھیک ہوگا کہ انڈین فوج کے لیے قابل افراد کی انڈیا میں کمی ہو گئی ہے یا وجہ کوئی اور ہے؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…