واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل حملے کو جواز بنا کر طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے طالبان رہنماؤں سے اتوارکو ہونے والی خفیہ ملاقات منسوخ کردی ہے اورکہاہے کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں۔
انہوں نے ایسا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اسے مزید خراب کردیا ہے ۔اگر طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت موجود نہیں۔امریکی ٹی وی کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہاکہ یہ بات شاید کسی کو بھی نہیں معلوم کہ طالبان کے اہم رہنما اور افغان صدر علیحدہ علیحدہ مجھ سے کیمپ ڈیوڈ میں خفیہ ملاقات کرنے والے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان امریکا آرہے تھے، بدقسمتی سے جھوٹے مفاد کے لیے انہوں نے کابل میں حملے کی ذمہ داری قبول کی جس میں ہمارا ایک عظیم سپاہی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ ملاقات فوری طور پر منسوخ کرتا ہوں امن مذاکرات معطل کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں، انہوں نے ایسا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اسے مزید خراب کردیا ہے۔اپنے ٹویٹر پیغام پر امریکی صدر نے کہا کہ جھوٹے مفاد کے لیے طالبان نے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ وہ مزید کتنی دہائیوں تک لڑنا چاہتے ہیں؟ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت موجود نہیں۔خیال رہے کہ کابل میں گاڑی کے حملے میں امریکی سپاہی اور رومانیہ کے سروس رکن ہلاک ہوگئے تھے۔حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی جبکہ ان کے امریکی وفد سے مذاکرات بھی جاری تھے۔