جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

روس نے امریکہ کو اب تک کا سب سے بڑا سرپرائز دے دیا،ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خفیہ ڈیل آخری مرحلے میں داخل 

datetime 5  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران /ماسکو (این این آئی)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خرید وفروخت کی ایک خفیہ سودے پر کام ہو رہا ہے۔ یہ سودا اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی اور روسی حکام نے حالیہ عرصے کے دوران اسلحہ کی ڈیل کے حوالے سے تفصیلی مذاکرات کیے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی خفیہ ڈیل کے حوالے سے خبر کا انکشاف روسی ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

اخباری اطلاعات کے مطابق روسی اسلحہ ساز کمپنی”روس اپارون“ ایرانی رجیم کے ساتھ اسلحہ کی فروخت کے معاہدے کے آخری مرحلے میں ہے۔ اس ڈیل میں روسی کمپنی ایران کو دفاعی اور پیشگی حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرے گی۔عرب ٹی وی کے ذرائع کے مطابق ایران کو پیشگی حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی قراداد 2231 میں ایران کو اس نوعیت کے ہتھیاروں کی فروخت ممنوع قرار دی گئی ہے۔ جب تک سلامتی کونسل اس کی اجازت نہیں دے گی کوئی ملک ایسے مہلک ہتھیار تہران کو فروخت نہیں کرسکتا۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ دفاعی ڈیل کے حوالے سے ماسکو اور تہران کے درمیان رابطے مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھے گئے تاکہ ایران، روس سے ایسے ہتھیار خرید سکے جنہیں وہ عالمی قانون کے تحت حاصل کرنے کا مجاز نہیں۔یہ ڈیل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ اس ڈیل میں روس کے بڑے اور عالمی سطح کے ہتھیار شامل ہیں۔ ان میں فضائی دفاعی نظام ”ایس 400“، سوخوئی جنگی طیارے، فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے سیٹلائٹس اور آبدوزیں بھی شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی مذکورہ ڈیل کے حوالے سے بات چیت دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطحی حکام کے درمیان ہوئی۔ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کے لیے مذاکرات وزیر دفاع امیر حاتمی نے کیے۔ اس سودے کی مالیت ساڑھے چار ارب ڈالر ہے۔ ایران یہ رقم نقد کے بجائے خام تیل اور دیگر سامان کی شکل میں ادا کرے گا۔

ایران اور روسی اسلحہ ساز کمپنی روس اپارون ایکسپورٹ کے درمیان مذاکرات رواں سال فروری سے جاری ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق روسی حکام کی طرف سے ایران کے ساتھ اسلحہ کی کسی میگا ڈیل کے حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہیکہ مذکورہ ڈیل میں سوخوئی 24 اور مگ 29 طیاروں کی مرمت کی ڈیل کی جا سکتی ہے۔روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے تین سال قبل ماسکو سے سوخوئی طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، بحری جہازوں کو تباہ کرنے والا دفاعی نظام اور سمندر میں استعمال ہونے والے میزائل فروخت کرنے کی درخواست کی تھی۔ کرملین نے اس درخواست پرغور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کی درخواست دی گئی ہوگی مگر اس پرعمل درآمد میں کافی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…