بیجنگ (این این آئی)چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے افغانستان میں امن کے فروغ اور مصالحتی عمل کیلئے طالبان کے ایک وفد کی میزبانی کی ہے۔چینی حکام سے مذاکرات میں طالبان نے امریکہ اور دیگر بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے بدلے میں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گرد حملوں کیلئے افغانستان کو مرکز کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
طالبان کے مذاکرات کاروں نے ملک کے مستقبل کیلئے انٹرا افغان ڈائیلاگ کے تحت سینئر افغان رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے نیوز بریفنگ میں بتایا کہ قطر میں طالبان کے نمائندے عبدالغنی بارادر اور ان کے ساتھیوں نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکام نے ان سے ملاقات کی ہے اور افغان امن مرحلے اور انسداد دہشت گردی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پر نظر ہے، ہم نے ہمیشہ افغان امن مرحلے اور مصالحتی عمل کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین افغانستان کی اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے خود حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور یہ دورہ چین کا امن مذاکرات کے فروغ کا حصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے مذاکرات کو فائدہ مند قرار دیا ہے اور افغانستان کے مسائل سمیت دہشت گردی کیخلاف جنگ کا سیاسی حل نکالنے پر رضامندی کا اظہار کیاہے۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین نے افغانستان میں امن کے فروغ اور مصالحتی عمل کیلئے طالبان کے ایک وفد کی میزبانی کی ہے۔چینی حکام سے مذاکرات میں طالبان نے امریکہ اور دیگر بین الاقوامی افواج کے افغانستان سے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے بدلے میں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گرد حملوں کیلئے افغانستان کو مرکز کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔