پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں سعودائزیشن: مزید 5 شعبوں میں غیرملکی تارکین کام نہیں کرسکیں گے،عملدرآمد بھی شروع

datetime 7  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(اے این این) سعودی عرب میں سعودائزیشن پر تیزی سے عمل جاری ہے اور اب مزید 5 شعبوں میں غیر ملکی تارکین کام نہیں کرسکیں گے۔سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حکومت غیر ملکی تارکین کی بجائے مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جسے سعودائزیشن پالیسی کا نام دیا گیا ہے۔

اس پالیسی کے تحت پہلے دو مرحلوں میں مختلف شعبوں میں تارکین پر پابندی عائد کی تھی اور اب وزارت محنت و سماجی امور نے تیسرے مرحلے کے لیے مزید 5 شعبوں میں تارکین کی ملازمت پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق ہوگیا ہے ۔نئی پالیسی کے تحت طبی آلات فروخت کرنے والی اور تعمیراتی سامان فروخت کرنے والی دکانوں میں غیر ملکی کام نہیں کرسکیں گے۔گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی دکانوں، کارپٹ فروخت کرنے والی دکانوں اور مٹھائی کی دکانوں میں بھی غیر ملکی تارکین کے بجائے مقامی لوگ ملازمت کے اہل ہوں گے اور خلاف ورزی کرنے والے مالکان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔وزارت محنت و سماجی امور کا کہنا ہے کہ محکمے کے افسران دکانوں پر چھاپے ماریں گے اور غیرملکی تارکین کو ملازمت دینے کی صورت میں نئی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نئی سعودائزیشن پالیسی پر باضابطہ طور پر 11 ستمبر 2018 سے عملدرآمد ہوا جس کے پہلے مرحلے میں کار اور موٹرسائیکلوں کے شوروم، گارمنٹس، فرنیچر اور کچن کی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں پر کام کرنے والے غیرملکی تارکین پر پابندی سے ہوا۔پابندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز 9 نومبر سے ہوا جس میں الیکٹریکل، الیکٹرونکس آلات فروخت کرنے والی دکانوں، گھڑیوں کی دکانوں اور آلات بصارت کی دکانوں پر غیرملکی تارکین پر پابندی لگائی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…