پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب نے پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں پر بجلی گرادی جانتے ہیں تارکین وطن کی مکمل چھٹی کیلئے کونسا منصوبہ تیار کرلیا؟

datetime 30  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض ( آن لائن)سعودی عرب نے راشن کے کاروبار سے تارکین وطن کی مکمل چھٹی کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔راشن کے کاروبار کی سعودائزیشن سے 35 ہزار سعودی شہری روزگار پائیں گے جبکہ 6 ارب سعودی ریال کو ملک سے باہر جانے سے روکا جا سکے گا۔

سعودی عرب کے ماہرین معاشیات نے راشن کے کاروبار میں غیر ملکی تارکین وطن کا کردار ختم کرنے پر زور دینا شروع کر دیا۔انکا کہنا تھا کہ راشن کے کاروبار کو اگر سعودی شہریوں کے حوالے کر دیا جائے تو سالانہ 6 ارب سعودی ریال کو ملک سے باہر جانے سے روکا جا سکے گا۔سعودی ماہرین معاشیات کا ماننا ہے کہ اس فیصلے پر عمل درآمد کے ذریعے 35 ہزار سے زائد سعودی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکیں گے۔انکا کہنا تھا کہ اس فیصلے کو مکمل طور پر اور اچانک نافذ العمل نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کو مرحلہ وار عملی جامہ پہنانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ راشن کا کاروبار چلانے کے لیے زیادہ سرمایے اور تکنیکی تربیت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ کام معمولی سی تربیت سے بھی کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے اس پر پر مزید روزشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یوں غیرملکی تارکین وطن کے ہاتھوں سعودی شہریوں کا استحصال روکا جا سکے گا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی شہری راشن خریدنے کے لیے تارکین وطن کی نسبت سعودی شہریوں کو ترجیح دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…