یورپ جوہری سمجھوتے کو بچانے کی قیمت بھی چکائے،ایرانی وزیر خارجہ

20  اگست‬‮  2018

تہران(نٹرنیشنل ڈیسک)ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ یورپ نے ابھی تک امریکا کی مخالفت میں جوہری سمجھوتے کو بچانے کے لیے کوئی قیمت چکانے کا ارادہ ظاہر نہیں کیا ہے اور وہ صرف خالی خولی بیانات ہی جاری کررہا ہے۔انھوں نے اتوار کو ایران کے نوجوان صحافیوں کی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی حکومتوں نے آیندہ نومبر میں امریکا کی

پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران کے ساتھ تیل کی تجارت اور بنک کاری کے شعبوں میں تعاون برقرار رکھنے کے لیے تجاویز پیش کی ہیں لیکن ان کے تجویز کردہ اقدامات ابھی تک ان کے بیانات تک ہی محدود ہیں اور انھوں نے کوئی عملی اقدام نہیں کیا ہے۔جواد ظریف نے کہاکہ وہ اگرچہ آگے بڑھے ہیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ یورپ ابھی تک امریکا کی حقیقی معنوں میں مخالفت کرتے ہوئے قیمت چکانے کو تیار نہیں ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی کو ایران اور چھے عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا اور اس کے بعد ایران کے خلاف ہٹائی گئی پابندیاں دوبارہ نافذ کردی ہیں۔ ان میں سے بعض قدغنوں کا اطلاق 6 اگست سے ہوا ہے اور بعض کا نومبر سے ہوگا۔سمجھوتے میں شریک تین یورپی ممالک برطانیہ، جرمنی اور فرانس اس عزم کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ ایران کو اقتصادی فوائد مہیا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے لیکن یورپ کی بڑی کمپنیاں امریکی پابندیوں کے خوف سے ایران سے کاروبار سمیٹ کر واپس جا چکی ہیں یا جارہی ہیں ۔جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران یورپ کے سیاسی عزم کا جواب دے سکتا ہے لیکن اس کے ساتھ کوئی عملی اقدام بھی تو ہونا چاہیے۔یورپی یہ تو کہتے ہیں کہ جوہری سمجھوتا ان کی سکیورٹی کے شعبے میں ایک کامیابی ہے ۔اب ہر ملک کو اس سکیورٹی کی قیمت ادا کرنی چاہیے اور سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ہم انھیں آنے والے مہینوں میں یہ قیمت ادا کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…