کابل(این این آئی)افغان طالبان کی قیادت نے کہا ہے کہ جب تک افغانستان پرغیر ملکی فوجی قبضہ جاری رہے گا، تب تک جنگ بھی جاری رہے گی۔ یہ بات افغان طالبان کے رہنما مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ نے عیدالاضحیٰ سے قبل اپنے ایک بیان میں کہی ہے۔افغان دارالحکومت کابل سے موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق طالبان کے رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ نے
عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے اس تہوار سے قبل جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان میں تب تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک وہاں غیر ملکی فوجی دستے موجود رہیں گے۔اخونزادہ نے اپنے بیان میں افغانستان پر غیر ملکی فوجی قبضے کی اصطلاح استعمال کی۔ افغانستان میں غیر ملکی فوجی دستے، جن میں اکثریت امریکی فوجیوں کی ہے، کابل حکومت کی رضامندی سے ہی اس ملک میں تعینات ہیں۔ لیکن طالبان عسکریت پسند جن کا مطالبہ ہے کہ تمام غیر افغان فوجی اس ملک سے نکل جائیں، ان دستوں کی وہاں موجودگی کوغیر ملکی فوجی قبضے کا نام دیتے ہیں۔افغان طالبان ماضی میں بھی کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن امریکا کی طرف سے یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا جاتا ہے۔ اس پس منظر میں طالبان کے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ نے اپنے بیان میں کہاکہ جب تک غیر ملکی فوجی قبضہ جاری رہے گا، افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ اپنے اسی بیان میں اخونزادہ نے مزید کہا کہ ہندوکش کی اس ریاست میں جنگ صرف اسی صورت میں ختم ہو سکتی ہے، جب طالبان اور امریکا کے مابین براہ راست بات چیت ہو گی۔ ساتھ ہی طالبان کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ طالبان ابھی تک اپنے اسلامی مقاصد کے حصول کا تہیہ کیے ہوئے ہیں۔