کابل (این این آئی)افغان طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ طالبان نے عید کے موقع پر جنگ بندی کا اعلان کسی اورملک کے کہنے پر کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ طالبان کی جانب سے عید کے تین دن کی جنگ بندی کے اعلان کے بعد میڈیا نے بے بنیاد پراپیگنڈے سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ طالبان نے کسی اور ملک کے مطالبے اور دباؤ پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ طالبان کی جانب سے جنگ بندی ان کی قیادت کا اپنا فیصلہ تھا تاکہ لوگ پر امن طریقے سے عید کی نماز اور دیگر رسوم پر امن ماحول میں ادا کر سکیں ۔انہوں نے کہاکہ عید کے موقع پر افغان فوجی اور حکومتی اہلکاروں ان علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی جو طالبان کے زیر کنٹرول ہیں ۔یاد رہے کہ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے رمضان کی 27سے عید کے بعد پانچ روز تک یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد طالبان نے بھی تین روزہ جنگ بندی کااعلان کیا تھا جس کا پاکستان سمیت کئی اور ممالک نے خیر مقدم کیا تھا اور افغانستان میں لوگوں نے طالبان کے بیان کو سراہتے ہوئے زبردست خیر مقدم کیا تھا ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے منگ کو دورہ کابل کے دور ان بھی افغانستان میں حالیہ امن اقدامات کا خیر مقدم کیا تھا اس سے پہلے دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے بھی افغانستان میں حالیہ دنوں میں کئے گئے امن کیلئے اقدامات کو سراہا تھا ۔ افغان طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ طالبان نے عید کے موقع پر جنگ بندی کا اعلان کسی اورملک کے کہنے پر کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ طالبان کی جانب سے عید کے تین دن کی جنگ بندی کے اعلان کے بعد میڈیا نے بے بنیاد پراپیگنڈے سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ طالبان نے کسی اور ملک کے مطالبے اور دباؤ پر تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے ۔