واشنگٹن(این این آئی)امریکی ماہرین نے کہاہے کہ ایران کی سرزنش کے ذریعے بشار کے جرائم کو روکا جائے،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں’’ڈیموکریسیزآف ڈیفنس فار فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر مارک ڈوبوویٹس اور ادارے کے ایک سینئر مشیر رچرڈ گولڈ برگ نے مطالبہ کیا کہ شامی صدر بشار الاسد کے شام کے عوام کے خلاف جرائم کا سلسلہ روکا جائے ۔
اور اس واسطے بشار کو سپورٹ کرنے والوں کی سرزنش کی جائے، ان میں ایران سرفہرست ہے جو کئی برسوں سے شامی حکومت کو مالی رقوم، ہتھیاروں اور فوجیوں کی صورت میں سپورٹ پیش کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے کے بعد اب واشنگٹن میں ایک اور اہم مسئلے پر توجہ دی جا رہی ہے اور وہ یہ کہ امریکا اس مالی سپورٹ کا سلسلہ کس طرح منقطع کرے جو بشار الاسد کو اقتدار میں باقی رکھے ہوئے ہے۔ایک اورامریکی ماہر ڈوبوویٹس نے کہاکہ ایران نے دمشق میں اپنے تزویراتی شراکت دار کی پوزیشن مضبوط کرنے کے واسطے گزشتہ برس 15 ارب ڈالر کے قریب رقم خرچ کی۔ اس رقم سے ہتھیار خریدے گئے اور غیر ملکی شیعہ ملیشیاؤں کی فنڈنگ کی گئی جن میں لبنانی تنظیم حزب اللہ شامل ہے۔ دونوں ماہرین نے باور کرایا کہ صرف تنہا حزب اللہ کے لیے ہی ایران کا سالانہ بجٹ 70 سے 80 کروڑ ڈالر ہے۔