برلن(این این آئی) اقوام متحدہ نے پہلی بار اسرائیل کی جنگ سے متاثرہ فلسطین کیلئے آواز بلند کی ہے ۔ اسرائیل نے 2014ءکی جنگ کے دوران غزہ میں جو نقصان کیا ہے اس کی تلافی کی جائے۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کا کہنا تھا کہ 22 مارچ کے روز اقوام متحدہ کی جانب سے اسرائیل کی وزارت خارجہ کو نقصانات کے عوض زرتلافی کے لئے ایک کلیم بھی بھیج دیا گیا ہے۔
اسرائیلی حملوں میں اقوام متحدہ کا ایک اہلکار جاں بحق بھی ہوا، جس کے لواحقین کے لئے ہرجانے کی رقم بھی ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ 2014ءمیں غزہ کے علاقے میں اقوام متحدہ کی عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی فوج پر ہے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی مشن کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے عمارتوں کے نقصانات کے ازالے کے طور پر 528725امریکی ڈالر کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ایک اہلکار کی موت پر 64449 امریکی ڈالر بطور زرتلافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کی خاطر دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمن حکومت دو ریاستی حل کی حمایت کرتی رہے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران انہوں نے اسرائیلی وزیرا عظم بینجمن نیتن یاہو کے علاوہ فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر انہوں نے فلسطینی قیادت سے کہا کہ امریکا کے بغیر اس خطے میں قیام امن کی کوششیں مشکل ہو جائیں گی، اس لیے انہیں امن مذاکرات میں امریکا کی شمولیت کو بحال کرنے پر غور کرناچاہیے۔جرمن وزیر خارجہ نے اسرائیل کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات کے باوجود جرمنی اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا۔