اسلام آباد،انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک،سی پی پی)شام کے صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ ان کی فوج مشرقی غوطہ میں موجود باغیوں کیخلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔ دمشق میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اسد نے کہا کہ شامی فوج کی کارروائی دہشت گردی کے خلاف ہے جو اس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران علاقے میں پھنسے عام شہریوں کو وہاں سے انخلا کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔
فوجی کارروائیوں اور عبوری جنگ بندی کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے غوطہ میں سیرین عرب آرمی کے جنگجووں نے جو کامیابی حاصل کی وہ جنگ بندی کے وقفے کے دوران ہی انہیں ملی۔واضح رہے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کی قرارداد منظور کر رکھی ہےلیکن شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشرقی غوطہ میں جاری فوجی کارروائی روزانہ صرف پانچ گھنٹے کے لیے روکیں گے اور اس وقفے کے دوران امدادی ادارے مشرقی غوطہ میں پھنسے عام شہریوں تک امداد پہنچا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے پہلے شام کے علاقے عفرین پر ترکی کے فضائی حملوں میں شامی فوج کے 36 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام کے شمال مغربی علاقے عفرین میں ترک فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں شامی صدر بشارالاسد حکومت کے 36 وفادار جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ ترک حکومت کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے جنگجو عفرین میں کرد ملیشیا کی مدد کے لیے موجود تھے اور ترک فوج کے خلاف جنگ میں مصروف تھے۔برطانیہ میں قائم شامی رصد گاہ برائے انسانی حقوق نے ترک فوج کی فضائی بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عفرین کے علاقے کفر جنہ میں ترک طیاروں نے بشارالاسد کی وفادار فوج کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم 38 ہلاکتیں ہوئی ہیں اور یہ اس علاقے پر گذشتہ 48 گھنٹے میں ترکی کا تیسرا فضائی حملہ ہے۔