بیجنگ(آئی این پی) چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے چین کے نئی قمری سال سے قبل گزشتہ روز یہاں چین میں کام کرنے والے غیر ملکی ماہرین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ چین کا نیا قمری سال رواں سال 16فروری کو شروع ہوگا۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کا پابند رہے گا۔ اور چین میں کام کرنے کیلئے غیرملکی ماہرین کو زیادہ سہولت فراہم کرے گا۔
امسال چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کی چالیسویں سالگرہ ہے۔ زریں بیجنگ میں عظیم عوامی ہال میںانہوں نے غیر ملکی ماہرین کو بتایا کہ ہم اس اہم سالگرہ پر اس اہم پالیسی کی پابندی کی اعادہ کریں گے۔ انہوں نے کہ چین ہمہ جہتی اصلاحات میں توسیع کرتا رہے گا۔ ٹیکس میں کمی اور انتظامی فیس سے استثنیٰ کی پالیسیوں پر عمل درآمد کرتا رہے گا۔ اور ٹھوس کاروباری ماحول قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا ملک کو چاہیے کہ وہ ایجاداتی نوعیت والی ترقیاتی حکمت عملی پر عمل کرے اور اعلٰی کوالٹی کی ترقی کے حصول کے لیے معیشت کو بہتر بنائے۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین کو غیر ملکی مہارت اور ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کے لیے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ملک میں کام کرنے والے غیر ملکی ماہرین کو مزید سہولتیں فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین پانچ سے دس سال کے لیے ملٹی پل انٹری ویزا ارینج منٹس،درخواستوں سے نمٹنے کے لیے متحدہ ایپلیکیشن وونڈو اور آسان مستقل رہائش ایپلیکیشن سمیت آسان ویزا انتظامات رائج کرکے بیرونی ذہین افراد کے حصول کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔ چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین غیر ملکی ماہرین کے قابلے قدر کردار اور خیالات کا خیر مقدم کرتا ہے۔ اور توقعوں کرتا ہے کہ وہ چین کی مستقبل کی ترقی میں زیادہ بھرپور حصہ لیں گے۔ اجلاس میں مجموعی طور پر 61ماہرین نے حصہ لیا۔
اجلاس کے دوران چینی وزیراعظم نے چینی معیشت اور اعلیٰ کوالٹی کی ترقی ،’’چینی ساختہ 2025‘‘ منصوبے میں تبدیلی اور بہتری کے علاوہ ایجاداتی ذہین افراد کی پرورش ، تعلیمی اصلاحات اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق امورکے بارے میں تین ماہرین کی آراء اور تجویز کو سنا۔یہ تین ماہرین نوبل انعام یافتہ اور ہواڈوبزنس سکول آف من جیانگ یونیورسٹی کے سربراہ ایڈ منڈ ستھروتھر جرمنی کی اقادمی سائنس وانجینئرنگ (اے سی اے ٹی ای سی ایچ) کے ماہر تعلیم اور ٹونگ جی یونیورسٹی کے پروفیسر جورجن فائسچر اور ٹورنگ اوارڈ یافتہ اور چین کی سائنس اقادمی کے غیر ملکی ماہر تعلیم یان ہوپ کارافٹ شامل تھے ۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین کی اقتصادی شرح نموسات برسوں میں پہلی مرتبہ رفتار پکڑنے کے بعد 2017میں6.9فیصد رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چینی معیشت عالمی اقتصادی شرح نمو کا تیس فیصد سے زائد رہی ۔ اور کھپت میں اضافہ ملکی اضافے کا قریبا60فیصد رہا ۔ انہوں نے کہا کہ چین سپلائی سائڈ سٹرکچرل اصلاحات میں اضافہ کرتا رہے گا۔ جدید اقتصادی نظام قائم کرے گا۔ اور کسی بھی ممکن خطرات کے لیے بھرپور تیاریاں کرے گا۔