سری نگر(سی پی پی ) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں 40 ہزار سے زائد فوجی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں40 ہزار سے زائد مزید نیم فوجی اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ یہ اہلکار آنے والے نام نہاد پنچایت انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے نام پر تعینات کیے جائیں گے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ نوجوانوں کی حالیہ شہادت پر ضلع شوپیاں میں ہفتے کو مسلسل10ویں روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔
دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔ بھارتی فوجیوں نے24 جنوری کو شوپیاں کے علاقے چائی گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران 3 نوجوانوں فردوس احمد، سمیر احمد اور شاکر میر کو شہید کردیا تھا۔ بھارتی پولیس کی طرف سے گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف ضلع بڈگام کے علاقے سوئیہ بگ میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔بھارتی فورسز نے علاقے میں گھر گھر تلاشی کے دوران قیمتی گھریلو اشیا کی توڑپھوڑ کی اورکھڑکیوں کے شیشے توڑدیے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں حملے میں2بھارتی اہلکار زخمی ہوگئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے علاقے نوگام میں ایک نہر میں زہریلا کیمیکل ڈالدیا جس کے باعث ہزاروں ٹراؤٹ مچھلیاں ہلاک ہو گئیں۔ خبر پھیلنے کے بعدعلاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا اور انتظامیہ کونہر کا پانی روکنا پڑا۔ادھر سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے شوپیاں چلو مارچ کو طاقت کے بل پر ناکام بنانے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے ناروا اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ا?مرانہ اور ظالمانہ اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کو زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی حکومت نے اعتراف کیاہے کہ گزشتہ2برس کے دوران بھارتی فورسزکی پیلٹ فائرنگ سے 18شہری جاں بحق ہوئے۔