اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں گھڑیوں ، چشموں ، طبی سازوسامان و آلات ، الیکٹرانک اشیاء، فاضل پرزوں،تعمیراتی سامان، انواع و اقسام کے قالینوں ، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں ، گھریلو و دفتری فرنیچر ،تیار ملبوسات، بچوں کے ملبوسات، مردانہ لوازمات اور گھریلو برتن نیز مٹھائیاں فروخت کرنے والی دکانوں پر فروخت کا کام اب سعودی خواتین اور مرد ہی کرسکیں
گے،سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود ڈاکٹر علی الغفیص نے اعلان کردیا،عملدرآمد آئندہ ہجری سال سے شروع ہوگا۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں ان شعبوں سے لاکھوں پاکستانی بھی وابستہ ہیں اور وہ ایک خاطر خواہ رقم کما کر اپنے اہل خانہ کا پیٹ پال رہے ہیں تاہم اب انہیں بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتاہے۔فیصلہ سامنے آتے پاکستانیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔