واشنگٹن(این این آئی) امریکی سینیٹ نے عارضی اخراجات کے پیکیج کو 81 ووٹوں سے منظور کیا،حزب مخالف جماعت ڈیموکریٹک کے ارکان نے مشروط رضامندی کے بعد بل کی منظوری میں مدددی،میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ نے عارضی اخراجات کے پیکیج کو 81 ووٹوں سے منظور کیا، جب کہ مخالفت میں 18 ووٹ پڑے۔ قانون سازی کا مقصد سہ روزہ جزوی شٹ ڈاؤن کے بعد وفاقی حکومت کا کاروبار مکمل طور پر بحال کرانا ہے۔
سینیٹرز نے قانون سازی کی منظوری دی جس کی مدد سے آٹھ فروری تک وفاقی ادارے کھلے رہ سکیں گے۔ اِس سے قبل، سینیٹ کے اکثریتی جماعت کے قائد، مِچ مکونیل نے حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کو یقین دلایا کہ آئندہ ہفتوں کے دوران وہ تقریباً 800000 غیر قانونی تارکینِ وطن کو ملک بدر کیے جانے کے خلاف تحفظ کی فراہمی کے لیے مل کر کام کریں گے۔ڈیموکریٹ ارکان نے ٹھوس یقینی دہانی کا مطالبہ کیا تھا کہ حکومت تارکین وطن کی صورت حال زیر غور لائے جنھیں برسہا برس قبل اْن کے والدین امریکہ لے آئے تھے، جس کے بعد وہ قانون سازی کے تعطل کو ختم کرنے پر رضامند ہوئے۔ڈیموکریٹ پارٹی کے قائد چارلز شومر نے کہا کہ مکونیل نے اْنھیں یقین دلایا کہ اگر آٹھ فروری تک امی گریشن کا معاملہ حل نہیں کر لیا جاتا تو سینیٹ اْسی تاریخ سے اس معاملے پر غور شروع کر دے گی۔ابھی ایوانِ نمائندگان کی جانب سے شٹ ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق قانون سازی کی منظوری دی جانی باقی ہے۔ لیکن یہ تقریباً یقینی ہے، جس کے بعد قانونی شکل اختیار کرنے کے لیے بل کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو بھیجا جائے گا۔