دوحہ(این این آئی)قطری شاہی خاندان کے ایک فرد شیخ عبداللہ بن علی الثانی نے مبینہ طور پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس کے مطابق انہیں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات، قطر تنازعے میں الثانی نے ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق شیخ عبداللہ بن علی الثانی جو قطر کے شاہی خاندان کے ذرا کم پہجانے جانے والے رکن ہیں، نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اْنہوں نے دعوی کیا ہے کہ انہیں متحدہ
عرب امارات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جاری اس ویڈیو میں عبداللہ بن علی الثانی یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ انہیں ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زائد النہیان کی جانب سے دعوت دی گئی تھی۔شیخ عبداللہ نے ویڈیو ریکارڈنگ میں کہاکہ میں شیخ محمد کا مہمان ہوں لیکن اب یہ میزبانی نہیں، میں قید میں ہوں۔ انہوں نے مجھے ابوظہبی نہ چھوڑنے کو کہا ہے اور مجھے ڈر ہے کہ اگر مجھے کچھ ہو گیا تو یہ قطر پر الزام رکھیں گے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں شیخ عبداللہ کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ایما اور مرضی سے ابوظہبی آئے تھے اور واپس بھی جا چکے ہیں۔ یو اے ای کے ایک اہلکار کے بیان کے مطابق شیخ عبداللہ اپنی نقل و حرکت میں آزاد ہیں اور انہوں نے واپس جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ اْن کی واپسی کے حوالے سے بغیر کسی رکاوٹ کے تمام انتظامات کر دیے گئے ہیں۔اس حوالے سے اماراتی خبر رساں ادارے نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔متحدہ عرب امارات اْن چار خلیجی ریاستوں میں سے ایک ہے جنہوں نے گزشتہ سال قطر پر ایران سے تعلقات اور دہشت گرد گروپوں کی مبینہ حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اْس سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ ان
ریاستوں میں بحرین، سعودی عرب اور مصر بھی شامل ہیں۔ قطر ان الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔شیخ عبداللہ کو ویڈیو میں مزید یوں کہتے سنا گیا کہ میں آپ کو صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ قطر اس معاملے میں بے قصور ہے اور اگر شیخ محمد کی میزبانی میں کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار ابو ظہبی کے ولی عہد ہوں گے۔‘‘ قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دوحہ اس تمام معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔