واشنگٹن(آن لائن)امریکی صدر کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ طبی معائنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جسمانی اور دماغی اعتبار سے ’مکمل صحت مند‘ ہیں۔وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر رونی جیکسن کا کہنا ہے کہ ‘مجھے اْن کی دماغی یا اعصابی صلاحیت کے بارے میں کوئی خدشات نہیں ہیں۔‘صدر بننے کے بعد گذشتہ ہفتے پہلی مرتبہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مکمل طبی معائنہ ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں شائع ہونے
والی کتاب کے بعد صدر کی دماغی صحت کے بارے میں مختلف افواہیں گردش کر رہی تھیں۔ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر جیکسن نے کہا کہ مجموعی طور پر صدر کی صحت ‘بہترین’ ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘تمام ڈیٹا سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر صحت مند ہیں اور اپنی مدتِ صدارت کے دوران بھی وہ صحت مند ہی رہیں گے۔’ڈاکٹر جیکسن نے کہا کہ ‘تمباکو اور شراب نوشی نہ کرنے کے سبب وہ اپنے دل کی بہتر کارکردگی اور اچھی صحت سے مستقبل میں بھی لطف و اندوز ہوتے رہیں گے۔ڈاکٹر جیکسن نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی عمر71 سال ہے اور تھوڑی معمول سے زیادہ ورزش اور کم چکنائی والی خوراک سے انھیں فائدہ ہو سکتا ہے۔گذشتہ ہفتہ ریاست میری لینڈ کے میڈیکل سینٹر میں فوج کے ڈاکٹروں نے صدر کا معائنہ کیا تھا اور اْن کے ٹیسٹ بھی کیے گئے تھے۔ان ڈاکٹروں صدر کے سرکاری فزیشن ڈاکٹر جرونی یکسن بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر جیکسن ٹرمپ سے پہلے براک اوباما کے بھی سرکاری ڈاکٹر رہ چکے ہیں۔طبی معائنے کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دماغی صحت کا جائزہ لینے کے لیے مونٹریال کوگینیٹو ایسیسمنٹ سمیت نیورو سائیکلولوجیکل ٹیسٹ بھی کیے گئے۔مونٹریال کوگینیٹو ایسیسمنٹ میں کسی بھی شخص کی توجہ، یادداشت، زبان، فکر سمیت مختلف
دماغی صلاحتیوں کو جانچا جاتا ہے۔یاد رہے کہ حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ‘فائر اینڈ فیوری: انسائڈ دا ٹرمپ وائٹ ہاؤس’ نامی کتاب میں مائیکل وولف نے لکھا تھا کہ ’وائٹ ہاؤس کے سٹاف نے صدر کو بچے جیسا اس لیے کہا کہ ‘انھیں اپنی ضروریات کو فوراً پورا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب چیز اسی کے بارے میں ہے۔صدر ٹرمپ نے اس کتاب کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا تھا جبکہ سیکریٹری خارجہ ریکس ٹلرسن نے صدر کی دماغی صحت میں خلل کی اطلاعات کو مسترد کیا تھا۔