کراچی (این این آئی)متحدہ لندن کے رہنما پروفیسرحسن ظفر عارف کی پراسرار موت کی وجہ تاحال پتہ نہیں چل سکی۔ ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق حسن ظفر کے جسم پر کسی تشدد یا زخم کا نشان نہیں، باڈی اسکین میں بھی تشدد واضح نہیں اور ریڈیالوجی کی تمام رپورٹس بھی مثبت ہیں۔ رپورٹ میں دل کا سائز معمولی بڑا ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے مگر موت کی وجہ جاننے کے لیے
کیمیکل لیبارٹری کی رپورٹس تا حال موصول نہیں ہوئیں۔ادھر جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کی ہے۔ ڈاکٹر سیمی کا کہنا ہے کہ پروفیسر حسن ظفر کی طبعی موت سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا، پوسٹ مارٹم اور لاش کے تجزئیے کی ذمہ داری میڈیکو لیگل آفیسر کی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر انکے خلاف پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی نے واضح کیا کہ پوسٹ مارٹم سے قبل ماہرین کا وجہ موت پر تجزیہ قانونی نہیں مانا جاتا۔