ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں قید شہزادہ ولید بن طلاق کی سابق اہلیہ شہزادی امیرہ الطاویل کا شمار عرب سے تعلق رکھنے والی ان مخیر شخصیات میں ہوتا ہے جو پوری دنیا میں جانی پہچانی جاتی ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق شہزادی امیرہ الطاویل اپنے خیراتی کاموں کی وجہ سے پوری دنیا میں پہچانی جاتی ہیں، ولید بن طلال کی سابق اہلیہ شہزادی امیرہ نے بیرون ملک سے تعلیم مکمل کی اور اس وقت سے
انسانیت کی بھلائی کے کاموں میں دلچسپی لینا شروع کی اور اب تک ان کاموں میں حصہ لے رہی ہیں، امیرہ الطاویل نے اپنی ابتدائی زندگی نانا نانی اور اپنی والدہ کے ساتھ گزاری، جب وہ تعلیم مکمل کر چکیں تو ایک انٹرویو کے دوران ان کی ملاقات شہزادہ ولید بن طلال سے ہوئی جہاں دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کر لیا اور شادی کرلی، امیرالطاویل کو شہزادہ ولید بن طلال سے شادی کرکے دنیا بھر میں شہرت ملی، دونوں کی عمروں میں واضح فرق تھا لیکن پھر بھی لوگوں نے اس جوڑے کوپسند کیا۔ امیرہ الطاویل نے شادی کے بعد بھی خیراتی کاموں میں حصہ لینا نہ چھوڑا اور طلاق کے بعد بھی وہ یہ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امیرہ الطاویل کی شہرت کو شہزادہ ولید بن طلال سے طلاق کے باوجود کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ شہزادہ ولید بن طلال سے طلاق کے بعد بھی شہزادی امیرہ کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کی چیئرپرسن کے عہدے پر کام کر رہی ہیں اس کمپنی کا شمار دنیا کی بڑی تعمیراتی کمپنیوں میں ہوتا ہے اور اس کے اثاثے کھربوں ڈالر کے ہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ شہزادی طلاق کے باوجود الولید بن طلال فاؤنڈیشن کی وائس چیئرمین ہیں۔ سعودی عرب میں قید شہزادہ ولید بن طلاق کی سابقہ اہلیہ شہزادی امیرہ الطاویل کا شمار عرب سے تعلق رکھنے والی ان مخیر شخصیات میں ہوتا ہے جو پوری دنیا میں جانی پہچانی جاتی ہیں۔