اوٹاوا (نیوزڈیسک) کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں 11 سالہ مسلمان لڑکی پر حملے کی پولیس نے تفتیش شروع کردی جبکہ وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں 11 سالہ مسلمان لڑکی
پر حملے کی پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے ۔یہ واقعہ ٹورانٹو کے مصروف ترین علاقے میں پیش آیا۔ متاثرہ لڑکی اپنے بھائی کے ساتھ جا رہی تھی کہ اچانک تاک میں بیٹھے ایک شخص اس پر حملہ کر کے سکارف کھینچ ڈالا۔ لڑکی نے جب شور مچایا تو حملہ آور شخص اس وقت فرار ہو گیا، مگر کچھ دیگر بعد اس نے پھر حملہ کر دیا اور قینچی سے اسکارف کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔ رپورٹس کے مطابق حملے کا شکار لڑکی چھٹی جماعت کی طالبہ ہے اور سکول میں بھی اپنے سر کو ڈھانپ کر رکھتی ہے۔ واقعہ کی تفصیلات حاصل کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستیاب شواہد کی روشنی میں ملزم کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔دوسری جانب کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس واقعہ سے انھیں بہت دکھ پہنچا، میں متاثرہ لڑکی، ان کے اہلخانہ اور مسلم برادری کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ حملہ کینیڈا کی شناخت کے برعکس ہے، جو واقعہ پیش آیا، ہمارا چہرا بالکل ایسا نہیں ہے۔