لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے زیر اہتمام منعقدہ تحفظ ختم نبوت و القدس آل پارٹیز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ فی الفور منظر عام پر لانے اور رانا ثناء اللہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنیوالوں اور ختم نبوت کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو سزائیں نہ دی گئیں تو عوام دھرنوں سمیت احتجاج کا ہر آپشن اختیار کر سکتے ہیں،نصاب تعلیم سے نکالی گئی قرآن پاک کی سورتیں
اور اسلامی تاریخ کے واقعات دوبارہ شامل کئے جائیں اوراسکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم ترجمہ کے ساتھ لازمی قرار دی جائے جبکہ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سب کو متحد ہونا ہو گا،اگر متحد نہ ہوئے تو وہی نتائج آئے گے جو ضمنی انتخابات میں آ رہے ہیں،انتخابات ختم نبوت کے غداروں کا مقابلہ کریں گے۔ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی صدارت منعقد ہ اے پی سی میں مولانا سمیع الحق،شیخ رشید احمد ،حافظ سعید ،خواجہ پیر نظام الدین چشتی ،خرم نواز گنڈا پور ،دیوان مسعوداحمد چشتی ،صاحبزادہ پیر فیاض الحسن ،مولانا اللہ وسایا،خواجہ اللہ بخش تونسوی ،خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،صاحبزادہ حامدسعیدکاظمی ،ضیاء اللہ شاہ بخاری،پیر ہارون گیلانی ،مولانا طاہر محمداشرفی ،اعجاز چوہدری،جمشید دستی پیر سید منور حسین جماعتی ،ریاض فتیانیہ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں اور مشایخ تنظیموں کے قائدین نے شرکت کی۔اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کا تحفظ ہر مسلمان کے ایمان کی اساس ہے ۔بیرونی دباؤ پر آئین میں موجود اسلامی شقوں کو حذف کرنے یا اس میں تبدیلی کی کوششوں کی ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی ۔ناموس رسالت ﷺاور ختم نبوت قانون کے تحفظ کیلئے ملک گیر سطح پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی
اور اس سلسلہ میں جان و مال سمیت کسی قسم کی قربانی پیش کرنے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔اے پی سی میں شریک جماعتیں مطالبہ کرتی ہیں کہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ فی الفور منظر عام پر لائی جائے اور ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنے والوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کرتے ہوئے قرار واقعی سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کوئی اسلامی دفعات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جرأت نہ کرسکے ۔نبوت قانون میں تبدیلی کی کوششیں کرنے والوں نے پاکستان میں انتشار اور خلفشار کی فضاء پیدا کرنے کی سازش کی۔
پاکستانی آئین میں موجود اسلامی دفعات کا ہر ممکن طریقہ سے دفاع کیا جائے گا۔قانون ختم نبوت مسلمانوں کا متفقہ اور مشترکہ مسئلہ ہے۔ قادیانیوں کے حق میں بیان بازی کرنے والے رانا ثناء اللہ جیسے وزراء کو فی الفوربرطرف کیا جائے ۔ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنیوالوں اور ختم نبوت کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو سزائیں نہ دی گئیں توغیور عوام دھرنوں سمیت احتجاج کا ہر آپشن اختیار کر سکتے ہیں۔قادیان بھارت میں ہونے والے سالانہ جلسے میں ہزاروں قادیانیوں کو سرکاری پروٹوکول کے ساتھ بھارت بھجوانے کی
خبروں پر پوری پاکستانی قوم میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کروائے اورقادنیوں کی بھارت میں سرگرمیوں سے قوم کو آگاہ کیا جائے ۔ملک میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات قادیانیوں کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور حکومت پاکستان آئندہ کیلئے تمام اداروں میں اہم عہدوں پرقادیانیوں کی تعیناتی پر پابندی لگائے ۔نوجوان نسل کو عقیدہ ختم نبوت ،ناموس رسالت اور نظریہ پاکستان سے روشناس کرنے کیلئے نصاب تعلیم سے نکالی گئی قرآن پاک کی سورتیں
اور اسلامی تاریخ کے واقعات دوبارہ شامل کئے جائیں ۔اسکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم ترجمہ کے ساتھ لازمی قرار دی جائے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے القدس کے خلاف اقدامات اور پاکستان کو دی گئی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس کا جواب غیرت مند مسلمان قوم کی حیثیت سے دیا جائے ۔سانحہ قصور جیسے واقعات حکومت کی ناکامی ہے اور پولیس کے ہاتھوں بیگناہ افراد کا قتل ریاستی دہشتگردی گردی ہے جس کی اے پی سی پرزور مذمت کرتی ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشتگردی کی بدترین مثال ہے اے پی سی چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کرتی ہے کہ اس سانحہ پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے اس کی مکمل تفتیش کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیں جس کی مونیٹرنگ سپریم کورٹ کا ایک جج کرے ۔صاحبزاد ہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ آج کی اے پی سی میں پاکستان کی بڑی بڑی درگاہوں کے سجادہ نشین،مشائخ ،مذہبی،سیاسی جماعتوں کے سربراہ موجود ہیں۔ختم نبوت کے موضوع پر عوام کے جذبات ہیں،حکمرانوں نے ڈاکہ ڈالا تو عوام میدان میں آ گئے،
انتخابی اصلاحات کا نام لے کر خاموشی سے چوری کی گئی لیکن شیخ رشید احمد نے حکمرانوں کی سازش کو بے نقاب کیا۔انہوں نے کہا کہ خانقاہوں سے گدی نشین باہر آ چکے ہیں۔2018کا الیکشن مل کر لڑنا چاہئے۔اگر بٹے رہے تو مسائل حل نہیں ہو ں گے۔حکمرانون کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سب کو متحد ہونا ہو گا۔اگر متحد نہ ہوئے تو الیکشن میں وہی نتائج آئے گے جو ضمنی انتخابات میں آ رہے ہیں۔الیکشن میں ختم نبوت کے غداروں کا مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوت قومی کونسل کے نام سے
قومی اتحاد قائم کر رہے ہیں جس میں تمام جماعتیں موجود ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے ابھی تک استعفیٰ نہیں دیا۔ہم ختم نبو ت کے لئے جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔ختم نبوت کے غداروں سے اس ملک کو نجات دلائیں گے۔قومی کونسل فوری طور پر اجلاس رکھ کر لائحہ عمل طے کرے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت پاکستان سب سے بڑا نشانہ ہے۔ پوری دنیا کے کافر اس کی ایٹمی صلاحیت کے خاتمہ اور عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ دشمن قوتیں پاکستان کے آئین سے
اسلامی دفعات سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا آئین پوری رہنما ئی کرتا ہے کہ اگرہم سود کا خاتمہ کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔ یہ باقاعدہ ہدف ہے۔ ختم نبوت قانون میں ترمیم کی کوشش کر کے پھر ناموس رسالت اور دوسری اسلامی دفعات دشمن قوتوں کا ہدف ہیں۔آج اس بات کا عہد کریں کہ ہم متحد بھی ہوں گے اور بیدار بھی رہیں گے اور یہ سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم نے اللہ سے عہد کرنا اور اس پر پورا اترنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں عالم اسلام میں شیعہ سنی فساد اور باہمی لڑائیاں کھڑی کرنا چاہتی ہیں۔
افغانستان سے شکست کھا کر امریکہ نئی جنگ کی تیار ی کر رہا ہے۔ القدس کا مسئلہ بھی سازش کے تحت کھڑا کیا گیا ہمیں وسیع سطح پر اتحاد قائم کر کے بھرپور تحریک کھڑی کرنا ہے۔ اللہ نے ختم نبوت قانون کیخلاف سازش سے پاکستان کو بچا لیا۔ شیخ رشید نے اس سلسلہ میں آواز بلندکی یہ اللہ نے ان سے بہت بڑا کام لیا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم کافی عرصے سے ہمسفر ہیں دینی و ملی جدوجہد میں،اس سے قبل شاہ احمد نورانی کی سرپرستی حاصل تھی وہ مجھے اپنی اولا د کی طرح سمجھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ خانقاہوں کے لوگ یہاں موجود ہیں۔دشمن کی تفریق آج ختم کرنے کی ضرورت ہے۔علماء انبیاء کے وارث ہیں۔وارث متحد ہوں گے تو گھر محفوظ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے چیلنجز آئے وہ افغانستان میں حملہ آور ہوا۔دس جنوری2001کو اکوڑہ خٹک میں مولانا احمد نورانی کی سرپرستی میں دفاع پاکستان کونسل بنی۔مختلف پروگراموں میں وہ ساتھ رہے۔شریعت بل پیش کیا تو تب بھی وہ ساتھ تھے۔اگر ملک کا نظام عدل،نظام معیشت ٹھیک ہو تو سب ٹھیک ہو سکتا ہے۔
شریعت بل اتفاق رائے کی وجہ سے پاس ہوا تھا ۔ہمارے درمیان جب تک اتحاد نہیں ہو گا ہم منزل تک نہیں پہنچ سکیں گے۔اب موقع ہے کہ ہم73کی طرح تحریک نظام مصطفیٰ منظم کریں،قادیانی آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔اوباما نے میرے پاس ایک مشن اکوڑہ ختک بھیجا تھا جس میں ترجمان قادیانی تھے اس گفتگو میں دو چیزیں تھیں کہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا مسئلہ آئین سے نکل جایئے ساری گفتگو اسی بات پر ہوئی اور اسے انسانی حقوق کے خلاف کہا گیا۔اقوام متحدہ کو مجبور کرنا چاہتے ہیں کہ اس مسئلہ کو ختم کرے۔
انہوں نے کہا کہ سب ملکر تحریک چلائیں ورنہ مسائل چلتے رہیں گے۔اس ملک کی بنیادیں خطرے میں ہیں۔جب تک امریکہ کا تسلط رہے گا یہ باتیں چلتی رہیں۔ہم اعلان کریں کہ امریکی تسلط منظور نہیں۔جہاد دہشت گردی نہیں ،جہاد ہو گا تو بیت المقدس بھی آزاد ہو گا اور کشمیر بھی آزاد ہو گا۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ چور کون ہے،قانون میں تبدیلی کس نے کروائی،سب جانتے ہیں اس کے پیچھے نواز شریف ہے پھر بھی بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔نواز شریف مجرم ہے جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا۔
آستانہ آلیہ کے بزرگوں کی عزت میں اضافہ نہیں ہونے دیا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اتفاق فاؤنڈری کو بیچ کر نو بلین روپے بنائے ،یہ سب چور ہیں۔میں نے جس دن باتیں کھولیں کیپٹن صفدر منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گا۔عوام کو اپنے جان ،مال کے تحفظ کے لئے بولنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ میرے موبایل میں حافظ سعید کا نمبر ہونے کی وجہ سے دو بار جہاز سے اتارا گیا۔ہم اتنے بزدل ہو گئے ہیں ،امریکہ کو 128ووٹوں کی بہت بڑی شکست ہوئی۔آج مودی اور ٹرمپ ایک ہیں،جو مودی کا یار ہے وہی ٹرمپ کا یار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چالیس سالوں سے ملک پر قبضہ ہے پھر نوجوانوں سے پوچھتے ہیں کہ تمہیں نوکری نہیں ملی،بے روزگاری کی وجہ سے لوگ ڈاکے ڈالتے ہیں،جیلیں معمولی چوری کرنے والوں سے بھری ہوئی ہیں انہیں رہا کیا جائے اور ملکی معیشت میں ڈاکہ مارنے والوں کو جیل میں ڈالا جائے۔جن کو ہتھکڑی لگا کر انٹرپول کے ذریعے بلایا جائے اسحاق ڈار وہ آج کہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے حامی ہیں
لیکن ہماری آنکھیں بند نہیں ہیں۔یہ حکمران بلین کے ڈکیت ہیں۔بچیاں ظلم کا نشانہ اس لئے بنیں گیں کہ جوانوں کے پاس رشتے،نوکریاں نہیں،جس ملک میں مائیں بچوں کے ساتھ نہروں میں چھلانگیں لگا رہی ہوں،ایسی جمہوریت پر لعنت ہے۔جس ملک میں مائیں سڑکوں پر بچوں کو جنم دیں ایسی جمہوریت پر لعنت ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور جاگے تو پاکستان جاگے گا،اب اگر کوئی نہ نکلا تو میں اکیلا جاتی امرا کی طرف نکلوں گا۔کل میں فیصل آباد جلسہ کے بعد قصور جاؤں گا۔